پاکستان قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے سربراہ نے بدھ کو خبردار کیا ہے کہ ملک میں آئندہ سال مون سون رواں برس کی نسبت زیادہ شدید ہو گا۔
اس حوالے سے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سال مون سون سیزن کے لیے ابھی سے ہی تیاریاں شروع کر دی جائیں تاکہ جانی و مالی نقصان کو روکا جا سکے۔
پاکستان میں رواں سال مون سون بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے شدید تباہی مچائی جس کے باعث ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد اموات ہوئیں۔
صرف پنجاب کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال سیلاب سے 4700 دیہاتوں کے 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
تاہم اب این ڈی ایم اے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بدھ کو ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ آئندہ سال ملک میں مون سون سیزن رواں برس کی نسبت 22 سے 26 فیصد زیادہ شدید ہو گا۔
انعام حیدر ملک نے بدھ کو وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ ’ہمیں لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں، سال 2026 کا مون سون گذشتہ سال کے مون سون کے مقابلے میں 22 سے 26 فیصد زیادہ شدید ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’اس کا مطلب یہ ہے کہ آئندہ سال گلیشیئر جلد پگھلیں گے یا زیادہ مقدار میں پگھلیں گے۔‘
اس حوالے سے بدھ ہی کو اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس بھی ہوا جس میں مون سون سے جڑے نقصانات کو روکنے کا جائزہ لیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کا مختصر دورانیے (شارٹ ٹرم) پلان کی بھی منظوری دیتے ہوئے اس پر فوری عمل کرنے پر زور دیا۔
سرکاری ویب سائٹ اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرات برائے ماحولیاتی تبدیلی، منصوبہ بندی اور این ڈّی ایم اے سے کہا ہے کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ماحولیاتی تبدیلی پر مربوط منصوبہ بندی کریں۔