سیلاب کے باوجود پاکستان میں مہنگائی کم، شرح نمو 3.5 فیصد متوقع: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ سیلاب کے برے اثرات کے باوجود میکرو اکنامکس استحکام میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی، جبکہ مہنگائی ایک ہندسے پر آئی اور شرح نمو تقریباً 3.5 فیصد متوقع ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب 2025-26 کا مالی بجٹ پیش کرنے کے ایک دن بعد 11 جون 2025 کو اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (فاروق نعیم/ اے ایف پی)

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کے برے اثرات کے باوجود میکرو اکنامکس استحکام میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی، جبکہ مہنگائی ایک ہندسے پر آئی اور معیشت کی شرح نمو تقریباً 3.5 فیصد متوقع ہے۔

وفاقی وزیرِ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے دوران سی جی ٹی این امریکہ کو انٹرویو میں پاکستان کی معاشی صورتحال، اصلاحاتی پروگرام اور مستقبل کے اقتصادی لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو کی۔

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے 14 اکتوبر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا کہ ’پاکستان کا معاشی پروگرام پاکستان میں مائیکرو اکنامک استحکام پیدا کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے، مارکیٹ اعتماد بحال ہو رہا ہے اور سرکاری قرضوں کی شرح کم ہو رہی ہے۔‘

رپورٹ نے پاکستان میں مالیاتی معاملات مناسب سمت میں بڑھنے اور کرنٹ اکاؤنٹ میں 14 سال بعد پہلی بار سرپلس ریکارڈ ہونے کی تعریف کی گئی۔  

تاہم دوسری جانب رپورٹ میں یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ ’حالیہ سیلابوں نے معیشت، خاص طور پر زراعت کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس کے باعث 2025-26 کی جی ڈی پی کی نمو کا اندازہ تقریباً 3.25 سے 3.5 فیصد تک کم کیا گیا ہے۔‘

پاکستان کے وزیر خزانہ نے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ملک میں معاشی اشارے مسلسل بہتری دکھا رہے ہیں، جس کا ثبوت عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کا تقریباً تین سال بعد پاکستان کے آؤٹ لک کو اپ گریڈ کرنا ہے۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے دو سال کے وقفے کے بعد بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی حاصل کر لی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی دوسرا جائزہ مکمل کر لیا اور ملک کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کو حتمی شکل دی۔، جبکہ حکومت ٹیکسیشن، توانائی اور عوامی مالیات میں ساختی اصلاحات جاری رکھے ہوئے ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’پہلی کامیاب ٹرانزیکشن کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ہی نجکاری کی مہم دوبارہ شروع ہو چکی ہے۔

’قومی ایئر لائن کی نجکاری رواں مالی سال کے اختتام سے قبل مکمل ہونے کی امید ہے۔‘

پاکستانی وزیر خزانہ و محصولات نے کہا کہ ملک نے رواں مالی سال کے دوران 50 کروڑ یورو بانڈ کی ادائیگی کی، جبکہ آئندہ 1.3 ارب ڈالر کی ادائیگی آئندہ سال اپریل میں کی جائے گی۔  

موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کے لیے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فصلوں پر سیلاب کے اثرات کے باوجود شرح نمو کی شرح تقریباً 3.5 فیصد متوقع ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت