’کانپتے‘ پوتن کی صحت پر پھر سے سوالات اٹھنے لگے

69 سالہ روسی صدر کی خراب صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کچھ عرصے سے جاری ہیں تاہم کریملن نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔

روس کے صدر ولادی میر پوتن کی ایک ویڈیو دوبارہ منظر عام پر آئی ہے جس میں انہیں غیر ارادی طور پر کانپتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس ویڈیو کے بعد ان کی صحت کے متعلق نئے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرین پر حملے سے چند روز قبل جب انہوں نے بیلا روس کے رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کی تو بظاہر ان کے ہاتھ اور ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔

ولادی میر پوتن کا ایک ہاتھ ان کے سینے پر نظر آ رہا ہے جبکہ دوسرے ہاتھ کی انہوں نے مٹھی بنا رکھی ہے۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ شاید انہیں پارکنسن کی بیماری ہے۔

ولادی میر پوتن کا ہاتھ جیسے ہی بلا اختیار کانپنا شروع ہوتا ہے، وہ جھٹکے کو روکنے کی واضح کوشش کرتے ہوئے اسے اپنے سینے کے قریب لے جاتے ہیں۔

تاہم، جب وہ اپنے دیرینہ اتحادی کی طرف بڑھتے ہیں تو وہ لڑکھڑاتے ہیں کیونکہ ان کی ٹانگ کو بھی جھٹکے لگ رہے ہوتے ہیں۔

روسی صدر حالیہ مہینوں میں اپنی خراب صحت کے دعوؤں کی وجہ سے سخت پریشان رہے ہیں۔ ولادی میر پوتن کے سوجے ہوئے چہرے، جھکی ہوئی جسامت اور سہارے کے لیے اشیا کو مسلسل پکڑنے والی فوٹیج کی وجہ سے ان کی صحت کے متعلق دعووں مزید تقویت ملی ہے۔

گذشتہ ہفتے کے ایک کلپ میں دکھایا گیا تھا کہ ولادی میر پوتن نے اجلاس کے لیے بیٹھتے ہی اپنے دائیں ہاتھ سے میز کے کونے کو پکڑا تھا اور انہوں نے 12 منٹ کے کلپ میں مکمل طور پر اسے پکڑے رکھا۔

روسی صدر کو دیکھا جا سکتا ہے وہ اپنے وزیردفاع سرگئی شویگو سے بات کرتے ہوئے وقفے وقفے سے اپنے بائیں ہاتھ سے میز کے کنارے کو پکڑتے ہیں۔

پہلی بار وسیگراڈ24 نیوز نے یہ فوٹیج آن لائن شائع کی تھی۔ انہوں نے کہا: ’یہ شاید واضح ترین ویڈیو ہے کہ ولادی میر پوتن کی صحت کچھ خراب ہے۔‘

بی بی سی کے سابق ٹیکنالوجی نامہ نگار روری سیلان جونز، جنہوں نے 2019 میں اعلان کیا تھا کہ انہیں خود پارکنسن کی تشخیص ہوئی ہے، نے یہ بھی کہا کہ وہ اسے اس بیماری کی علامت سمجھتے ہیں۔

ایم آئی 6 کے سابق سربراہ سر رچرڈ ڈیئرلوو اور نیٹو کے سابق مشیر گیوتھین پرینس نے دعویٰ کیا ہے کہ ولادی میر پوتن میں اعصابی نظام کی خرابی کے آثار ظاہر ہوئے ہیں۔

روس نے بار بار ان خبروں کی تردید کی ہے کہ ولادی میر پوتن شدید خرابی صحت کا شکار ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں ماسکو کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس بات کی تردید کی تھی کہ ولادی میر پوتن کی تھائیرائیڈ کینسر کی سرجری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ صدر کی صحت ’بہترین‘ ہے اور انہیں سردی لگنے سے زیادہ سنگین کوئی بیماری نہیں۔

یہ فوٹیج اس وقت سامنے آئی ہے جب ولادی میرپوتن نے منگل کو ماسکو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی تھی۔

روس نے جب سے یوکرین پرحملہ کیا ہے اس کے بعد دونوں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ روسی رہنما اور انتونیو گوتریس نے ’انسانی امداد اور تنازعات کے علاقوں سے شہریوں کو نکالنے کی تجاویز یعنی ماریوپول کی صورتحال کے حوالے سے‘ تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اصولی طور پر اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کو ازوسٹل سٹیل کمپلیکس سے شہریوں کے انخلا میں لازمی شامل ہوں گی۔

اس ملاقات کے دوران جس کے بارے میں اقوام متحدہ نے کہا کہ یہ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی، ولادی میر پوتن اور انتونیو گوتریس ایک کمرے میں ایک خاص طور پر لمبی سفید میز کے مخالف سروں پر بیٹھے تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا