’تین ارب ڈالر کے سعودی ڈپازٹ میں ممکنہ توسیع پر بات‘

ایک مشترکہ بیان کے مطابق مرکزی بینک میں مملکت کے تین ارب ڈالر ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کرنے یا مدد کے دیگر طریقوں کے امکان پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت ہوگی۔  

جدہ میں السلام محل میں 30 اپریل کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات (اے ایف پی، سعودی شاہی محل)

پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے پاکستان اور سعودی عرب سٹیٹ بینک آف پاکستان میں مملکت کے تین ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کرنے یا ’دیگر آپشنز‘ کے ذریعے مدد کے امکان پر تبادلہ خیال کریں گے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مشترکہ بیان وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے کے بعد جاری کیا گیا۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مشترکہ بیان سے اقتباس بھی شیئر کیے اور سعودی عرب کا خیر مقدم کیا۔

اس سے قبل وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ وہ سعودی عہدیداروں کے ساتھ ’اعلیٰ سطح بات چیت‘ کے لیے سعودی عرب میں ہی ہیں۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری اردو اعلامیے میں کہا گیا کہ سعودی عرب نے پاکستان اور اس کی معیشت کی مسلسل حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق: ’اس بات چیت میں مرکزی بینک میں جمع کرائے گئے تین ارب امریکی ڈالر کی مدت میں توسیع کے ذریعے ان میں اضافے، پٹرولیم مصنوعات کی فنانسنگ مزید بڑھانے کے امکانات تلاش کرنے، پاکستان اور اس کے عوام کے مفاد میں معاشی ڈھانچے کی اصلاحات کے لیے مدد جاری رکھنا شامل تھا۔‘

یاد رہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ سال پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر کو بہتر کرنے کے سٹیٹ بینک میں تین ارب ڈالر ڈپازٹ کیے تھے۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں اطراف نے اتفاق کیا گیا کہ سرمایہ کارانہ تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، جس کے لیے سرمایہ کاری فورمز کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔

اعلامیے کے مطابق توانائی کے شعبے میں پاکستان نے خام تیل مصنوعات کی برآمد کی فنانسنگ اور تیل کی فراہمی کے معاہدے میں توسیع کرنے کے سعودی عرب کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

ماحولیات کے شعبے پر بھی بات چیت ہوئی جس میں دونوں نے اس پر مزید تعاون پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے سعودی عرب کے ’سرسبز سعودی عرب‘ اور ’سرسبز مشرق وسطیٰ‘ اقدامات کا خیرمقدم کیا۔

پاکستانی وزیر اعظم 28 اپریل کو سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر پہنچے تھے۔

انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ جمعے کو جدہ میں السلام محل میں ملاقات کی۔

اس حوالے سے پاکستان پرائم منسٹر ہاوس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ملاقات کے دوران تجارتی اور کاروباری تعلقات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور پاکستان کی افرادی قوت کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے سے متعلق امور زیر غور آئے ہیں۔‘

ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں خطے میں امن و امان کی صورتحال اور اسلامی ممالک کے مابین تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا