ضروری ہوا تو عمران خان کو گرفتار کر سکتے ہیں: وزیر داخلہ

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کو ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ن لیگ کے دیگر رہنما 13 مئی، 2022 کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (ن لیگ میڈیا سیل)

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جمعرات کو کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور قبل از وقت انتخابات سمیت تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز اور ان کی کابینہ کے اہم ن لیگی ارکان گذشتہ دو روز سے پارٹی کے قائد نواز شریف سے ملاقات اور ’سیاست اور معیشت سے متعلق امور پر ان سے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے‘ لندن میں موجود ہیں۔

ن لیگ کے دیگر سینیئر رہنماؤں کے ہمراہ لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں ملکی معیشت اور تمام سیاسی اصولوں کو تباہ کر دیا۔

خیال رہے کہ عمران خان کی حکومت گذشتہ ماہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے ختم ہو گئی تھی۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت ختم ہونا ایک امریکی سازش کا حصہ تھی اور انہوں نے شہباز شریف کو نیا وزیراعظم ماننے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر داخلہ نے کہا: ’قبل از وقت انتخابات سمیت تمام فیصلوں کا اعلان تمام اتحادیوں کی حمایت اور منظوری سے کیا جائے گا۔‘

انہوں نے اس ماہ کے آخر تک اسلام آباد کے لیے لانگ مارچ سے قبل عمران خان کی گرفتاری کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی بات ہوئی لیکن چونکہ یہ اتحادی حکومت ہے لہٰذا معاملہ متفقہ فیصلے کے لیے کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔

’اگر کابینہ میں فیصلہ ہوا کہ ان کو نہیں آنے دینا تو 20 لاکھ تو بہت دور کی بات ہے، 20 لوگ بھی وہاں نہیں آئیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے اور اگر ان کی گرفتاری ضروری سمجھی گئی تو ایسا کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ کے مطابق نواز شریف نے واضح طور پر کہا ہے کہ آئین توڑنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میاں صاحب کا ہے، وہ ہر قیمت پر واپس جائیں گے وہ واپس جانا چاہتے ہیں۔‘

اس موقعے پر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ’ملک کو معاشی اور سیاسی بحرانوں سے نکالنا ہماری ترجیح ہے۔‘

وزیر منصوبہ بندی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان ملک میں خانہ جنگی شروع کرنا چاہتے ہیں اور وہ مبینہ طور پر اداروں کے خلاف منظم مہم چلا رہے ہیں۔

احسن اقبال کے مطابق ملک کو جاری بحران سے نکالنے کے لیے فوری فیصلہ سازی کی ضرورت ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔

وزیر خزانہ مفتاح نے کہا کہ پاکستان کو لندن میں پکڑے گئے 19 کروڑ پاؤنڈ کا بڑا حصہ ملا ہے۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کیا کہ وہ وضاحت کریں کہ رقم کس کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ فرح گوگی کو پیسوں کے عوض پنجاب میں بھرتیوں کا اختیار دیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ انہیں کس قانون کے تحت ایسا کرنے کی اجازت دی گئی۔

’کیا فرح گوگی نے یہ رقم کسی کے ساتھ شیئر کی ہے یا اپنے پاس رکھی ہے؟‘

یاد رہے کہ نواز شریف سے لندن میں ہونے والی ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر توانائی خرم دستگیر خان سمیت متعدد وفاقی وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

وزرا کہہ چکے ہیں ملاقاتوں کے بعد جمعرات کو معاشی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا تاہم جمعرات کی شب تک ایسی کسی پالیسی یا بیان کا اعلان نہیں ہوا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست