بچی ویڈیو بنا رہی ہے، پولیس کو نہیں مل رہی: سندھ ہائی کورٹ

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو ہونے والی سماعت کے دوران سماعت ایس ایس پی اے، وی سی سی زبیر نذیر شیخ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔

عدالت نے آئی جی سندھ کو دعا زہرا کو پیش کرنے کا ٹاسک دیا اور ساتھ اب تک لڑکی کو پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا ہے (تصویر: سندھ ہائی کورٹ/ فیس بک)

سندھ ہائی کورٹ نے کم عمری میں شادی اور مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دعا زہرہ کے کیس میں انہیں عدالت میں پیش نہ کرنے پر پولیس حکام کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔

عدالت نے آئی جی سندھ کو دعا زہرا کو پیش کرنے کا ٹاسک دیا اور ساتھ اب تک لڑکی کو پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار بھی کیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو ہونے والی سماعت کے دوران سماعت ایس ایس پی، اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) زبیر نذیر شیخ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔

خیال رہے کہ دعا زہرہ 16 اپریل کو کراچی میں اپنے گھر کے باہر سے اچانک ’غائب‘ ہو گئی تھیں تاہم چند روز بعد خبر سامنے آئی کہ انہوں نے ظہیر احمد نامی شخص سے لاہور میں شادی کر لی ہے۔ 

بعد میں رواں ماہ سات مئی کو ان کے والدین نے وکیل کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے دعا کی بازیابی اور ان کو مبینہ طور پر اغوا کرنے والے گینگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

جس پر سندھ ہائی کورٹ نے سندھ پولیس کو ہدایت کی تھی کہ دعا زہرہ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

اب جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے آئی جی پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا ریاست اتنی کمزور ہوگئی؟ بچی ویڈیو بنا رہی ہے، پریس کانفرنسز کر رہی ہے مگر پولیس کو نہیں مل رہی۔‘

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے تفتیشی افسر سے بچی کی موجوگی کے بارے میں استفسار کیا جس کے جواب میں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ’مذکورہ پتے پر بچی نہیں ملی۔‘

تفتیشی افسر نے مزید کہا کہ ’ایس ایس پی ہیومین ٹریفیکنگ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے ہیں اور دعا زہرا کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔‘

جس پر جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ’اس کا مطلب ہے کچھ نہ کچھ تو گڑ بڑ ہے اور گرفتاری نہیں ہم نے بچی کو صرف طلب کیا ہے۔ ایس ایس پی کانفرنس اٹینڈ کر رہے ہیں تو کیا عدالت کا حکم اہم نہیں ہے؟‘

جج نے مزید کہا کہ ’انسانی سمگلنگ رک نہیں رہی اور کانفرنسز ہو رہی ہیں۔‘

تفتیشی افسر نے عدالت سے مزید وقت دینے کی استدعا کی جس پر جج نے کہا کہ پولیس صرف پریس کانفرنس اور دعوے کر رہی ہے۔ ’یہ آپس میں گیم کھیل رہے ہیں۔‘

عدالت نے سماعت 24 مئی کے لیے ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دعا زہرا کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان