عمران خان کے مریم نواز پر بیان سے سوشل میڈیا گرم

وزیر اظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں لکھا: ’بیٹی مریم نواز شریف کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر پوری قوم خاص طور پر خواتین پرزور مذمت کریں۔‘

سابق وزیر 20 مئی 2022 کو ملتان میں جلسے سے خطاب کر رہے ہیں (پی ٹی آئی فیس بک پیج)

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کے حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان کے حالیہ بیان پر سوشل میڈیا پر تبصرے جاری ہیں، جہاں کئی صارفین نے مزمت تو دیگر نے عمران خان کے حق میں بات کی ہے۔

چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے گذشتہ روز ملتان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے انہیں مریم نواز کی تقریر کا ایک ویڈیو کلپ بھیجا۔

ان کا کہنا تھا کہ تقریر میں ’اس نے اتنی دفعہ اس جذبے سے اس جنون سے میرا نام لیا تو اس پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مریم تھوڑا دھیان دو کہیں تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہو جائے۔‘

اس جملے پر جہاں سوشل میڈیا پر فوراً ہی مذمتی پیغام آنا شروع ہوگئے، وہیں سیاسی شخصیات نے بھی مذمت کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں لکھا: ’بیٹی مریم نواز شریف کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر پوری قوم خاص طور پر خواتین پرزور مذمت کریں۔ کم ظرفی کے اظہار سے ملک وقوم کے خلاف آپ کے جرائم چھپ نہیں سکتے۔ مسجد نبوی کی حرمت و ناموس کا پاس نہ کرنے والوں سے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزت وتکریم کی کیا توقع ہوسکتی ہے۔‘

عمران خان کے بیان پر سابق صدر آصف علی زرداری کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’سیاست میں اتنے نیچے نہ گر جائیں۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر کہا کہ مریم نواز سے ’سیاسی میدان میں ہارنے والے کا کم ظرفی اور دشنام طرازی پر اتر آنا اعتراف شکست ہے۔‘

ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا بات کرتے ہوئے مشرقی روایات کا خیال رکھنا چاہیے۔

رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ عمران خان کا بیان اس ’گندگی کی عکاسی کرتا ہے، جو پی ٹی آئی اور اس کے ہینڈلرز نے مرکزی سیاست میں متعارف کروائی ہے۔‘

صحافی بےنظیر شاہ نے کہا کہ ایسے بیانات نہ صرف مکروہ ہیں بلکہ خطرناک بھی کیونکہ اس سے نوجوانوں اور مردوں کو یہ پیغام جاتا ہے کہ خواتین پر ذاتی حملے قابل قبول ہیں، کہ خواتین عزت کی حق دار نہیں۔

صحافی مہر تارڑ نے مریم نواز سمیت پی ٹی آئی کی خواتین ارکان کا نام لے کر زور دیا کہ ذاتی حملے کسی پر بھی ٹھیک نہیں۔ 

سابق رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروق نے کہا کہ جنس کی بنیاد پر ذاتی حملے قابل مذمت ہیں۔

تاہم پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں نے عمران خان کے بیان کی حمایت بھی کی اور کہا کہ مسلم لیگ کے رہنما بھی پی ٹی آئی کی خواتین اور عمران خان سے منسلک خواتین کے بارے میں غیر اخلاقی باتیں کر چکے ہیں۔

مراد راس نے کہا کہ مریم کو چپ رہنے کی کال مل گئی اور اب ’وہ چپ کر جائیں۔‘

پشاور سے سابق ایم این اے شنادانہ گلزار خان نے کہا کہ عمران خان نے مریم نواز کو ان کے الفاظ میں جواب دیا۔

 

سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بظاہر تو عمران خان کے بیان کی حمایت نہیں کی تاہم انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے ایک ویڈیو بیان کی کلپ شیئر کی جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کے بارے میں بات کر رہے تھے اور سوال اٹھایا کہ اس پر تو کسی کو اعتراض نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ عمران خان ماضی میں خواتین کے حوالے سے متازع بیانات دے چکے ہیں، جس پر کئی حلقوں میں ان پر تنقید بھی ہوئی ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان