’جھوٹ بولنے والے‘ بھارتی کوہ پیما نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی

نریندر سنگھ یادیو کے مطابق ’جب حکومت نے میرا ایوارڈ روک دیا تو یہ نہ صرف میرے بلکہ خاندان والوں کے لیے بھی تکلیف دہ تھا۔

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بارے میں ’جھوٹ بولنے‘ اور اس کے بعد چھ سالہ پابندی کے شکار ہونے والے بھارتی کوہ پیما نریندر سنگھ یادیو نے اب ماؤنٹ ایورسٹ حقیقت میں سر کرلی ہے۔

قبل ازیں ان کے ٹیم  لیڈر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ نریندر سنگھ یادیو نے چوٹی سر نہیں کی بلکہ وہ فروسٹ بائٹ کا شکار ہو کر کیمپ میں ہی رہ گئے اور ’شرپاؤں سمیت صرف میں ہی چوٹی تک پہنچ سکا۔‘ ہندوستان ٹائمز میں شائع 2020 کے اس بیان کے بعد نریندر سنگھ یادیو کے بارے میں تحقیقات ہوئیں اور انہیں قومی سطح کا ایوارڈ، ریہرسل میں شرکت کے بعد عین تقریب کے دن نہیں دیا گیا۔ اسی دن ان پر پابندی بھی لگا دی گئی تھی۔

چار جون 2022 کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نریندر سنگھ یادیو کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے بالاخر یہ چوٹی سر کرلی ہے اور متعلقہ اداروں سمیت چوٹی پر بنائی ہوئی اصل ویڈیو بھی انہوں نے ثبوت کے طور پر پیش کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نریندر سنگھ یادیو کے مطابق ’جب حکومت نے میرا ایوارڈ روک دیا تو یہ نہ صرف میرے بلکہ خاندان والوں کے لیے بھی تکلیف دہ تھا۔ لوگوں کے لیے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنا مہم جوئی ہوتا ہے لیکن میرے لیے یہ زندگی اور موت کا معاملہ تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ماضی میں میرے ٹیم لیڈر نے سوشل میڈیا پر میری تصویر ایڈٹ کر کے ڈال دی تھی اور الزام مجھ پر لگ گیا۔‘ اس کے بعد انہیں دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ حاصل کرنے کے لیے چوٹی سر کرنے کی مہم شروع کرنا پڑی۔

نریندر سنگھ یادیو کے ساتھ مہم پر جانے والے شرپا پیمبا ریٹا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سچ بولنا ہے۔ اگر کوئی چوٹی سر کرتا ہے تو ہم کہتے ہیں اس نے کرلی۔ اگر نہیں کر پاتا تو ہم بتا دیتے ہیں کہ نہیں کی۔ یہ شرپا کی ایمانداری اور کمپنی کی ساکھ کا تقاضا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا