پیٹرول کی قیمتوں پر ٹویٹس سے افراتفری کیسے پھیلی؟

پریشانی کا شکار شہری اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں پیٹرول ڈلوانے کے لیے نکلے جس کی وجہ سے کئی جگہ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی

27 مئی 2022 کوپیٹرول پمپ کا ایک ملازم موٹرسائیکل میں پیٹرول بھر رہا ہے۔ (اے ایف پی)

پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد منگل کو پمپس پر افراتفری کی صورت حال پیدا ہوگئی اور کئی شہروں میں پیٹرول کے حصول کے لیے پمپس پر تا حد نگاہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پریشانی کا شکار شہری اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں پیٹرول ڈلوانے کے لیے نکلے جس کی وجہ سے کئی جگہ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی اور وہ شہری جو پیٹرول کا حصول نہیں منزل مقصود پر پہنچنا چاہتے تھے، راستے میں ہی پھنس کر رہ گئے۔

ٹوئٹر صارف حبیب اللہ نے تحریر کیا: ’ڈی ایچ اے فیز 8 کے پیٹرول پمپ پر قیمت بڑھنے سے قبل لمبی قطاریں لگی ہیں۔ کروڑوں کے گھروں سے آنے والی گاڑیاں قطاریں لگائے کھڑی ہیں۔ حیرت ہے، آخر یہ کتنے پیسے بچا لیں گے۔‘

عمر عزیز نامی ٹوئٹر صارف نے راولپنڈی کے پیٹرول پمپ کی تصویر شیئر کی جہاں لوگ اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں پیٹرول بھروانے کے لیے لمبی قطاریں لگائے کھڑے تھے۔ انہوں نے ساتھ تحریر کیا: ’راولپنڈی کے پیٹرول پمپوں کی موجودہ صورت حال، کیا بنے گا اس ملک کا۔‘

سلمان ٹریول ڈائریز نامی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹویٹ شیئر کیا گئا جس میں پیٹرول کے حصول کے لیے پمپ پر لمبی قطاریں لگی دکھائی دیں۔

ڈائیلاگ پاکستان نے ٹوئٹر پر کراچی کے پیٹرول پمپس پر رش کی صورت حال ویڈیو کی شکل میں شیئر کی۔

اس رش اور افراتفری کی وجہ سوشل میڈیا پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں تھیں، جن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے کا اضافہ ہو گیا تھا۔

اس تاثر کو تقویت بخشی مہشور و معروف شخصیات کی جانب سے ان افواہوں کو شیئر کیے جانے نے۔

ماہر اقتصادیات اور صحافی علی خضر نے ٹویٹ کیا کہ ’افواہ ہے کہ آج رات پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔‘


میر محمد علی خان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’ریاست کی سب سے بڑی پیٹرول کمپنی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مجھے بتایا کہ انہوں نے پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی معطل کر دی ہے۔ افواہ؟ چند ہی دنوں میں قیمتوں میں 60 روپے اضافہ ہونے والا ہے۔‘

سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے بھی پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق ٹویٹ کیا: ’پرانے پاکستان نے ایک مرتبہ پھر اپنا ’کام‘ کر دکھایا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کچھ ہی دنوں میں تیسری مرتبہ اضافہ ہو گیا ہے۔ لاہور ایک محاصرہ زدہ ریاست کا منظر پیش کر رہا ہے۔‘

صورت حال اتنی پیچیدہ ہوئی کہ حکومت کو خود اس معاملے کی وضاحت دینی پڑی تاکہ حالات نارمل اور معمولات زندگی بحال ہوں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ٹویٹ کی: ’پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی قیاس آرائیاں قطعی جھوٹ ہیں۔ حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید اضافے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ عوام اور میڈیا سے درخواست ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔‘

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی اس صورت حال کو واضح کرنے کے لیے سامنے آئے اور ٹوئٹر پر لکھا کہ ’پری بجٹ سیمینار میں میں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں بات بھی نہیں کی۔ جو چینلز یہ خبریں چلا رہے ہیں وہ اپنے ناظرین کے ساتھ غلط کر رہے ہیں۔ آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے اور نہ ہی قیمتیں بڑھانے کے لیے کوئی سمری آئی ہے۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل