بلوچستان میں مزدوروں پر فائرنگ، دو زخمی، پانچ لاپتہ

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں حکام کے مطابق مسلح افراد نے سڑک کی تعمیر کا کام کرنے والے مزدوروں پر حملہ کر کے کیمپ گاڑیاں نذر آتش کر دی تھیں۔

30 مئی، 2015 کو کوئٹہ میں ایک ہسپتال کے باہر ایمبولنسیں کھڑی نظر آ رہی ہیں (اے ایف پی)

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں حکام کے مطابق مسلح افراد نے سڑک کی تعمیر کا کام کرنے والے مزدوروں پر حملہ کر کے کیمپ گاڑیاں نذر آتش کر دی تھیں۔

صوبائی حکومت کی ترجمان نے ایک ٹویٹ کے ذریعے واقعہ میں تین افراد کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی جبکہ ڈپٹی کمشنر نے دو افراد کے زخمی ہونے کا بتایا تھا۔

تاہم اب صوبائی حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے صبح کی جانے والی اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے ایک اور ٹویٹ کی ہے جس میں انہوں نے دو مزدوروں کے زخمی اور پانچ کے لاپتہ ہونے کا بتایا ہے۔

حملے کی زد میں آنے والے مزدور زرد آلو علاقے میں سڑک کی تعمیر میں مصروف تھے۔

یہ علاقہ کوئٹہ سے 110 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں پر انگریز دور میں بنائے گئے ریلوے ٹریک چھپر رفٹ کی باقیات موجود ہیں۔

ضلع ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر سردار رفیق ترین نے مزدوروں پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ گذشتہ شب نو بجے کے قریب ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد کی فائرنگ سے دو مزدور زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔ 

 سردار رفیق نے تاہم کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے کیمپ کو نذر آتش کرکے ایک پک اپ گاڑی اور ڈمپر کو جلا دیا۔

واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان