بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں حکام کے مطابق مسلح افراد نے سڑک کی تعمیر کا کام کرنے والے مزدوروں پر حملہ کر کے کیمپ گاڑیاں نذر آتش کر دی تھیں۔
صوبائی حکومت کی ترجمان نے ایک ٹویٹ کے ذریعے واقعہ میں تین افراد کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی جبکہ ڈپٹی کمشنر نے دو افراد کے زخمی ہونے کا بتایا تھا۔
تاہم اب صوبائی حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے صبح کی جانے والی اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے ایک اور ٹویٹ کی ہے جس میں انہوں نے دو مزدوروں کے زخمی اور پانچ کے لاپتہ ہونے کا بتایا ہے۔
حملے کی زد میں آنے والے مزدور زرد آلو علاقے میں سڑک کی تعمیر میں مصروف تھے۔
یہ علاقہ کوئٹہ سے 110 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں پر انگریز دور میں بنائے گئے ریلوے ٹریک چھپر رفٹ کی باقیات موجود ہیں۔
Delinquents attacked on a construction site of Harnai- Kech road. In this terrorist attack 2 labourers are injured and 5 are still missing. The area is cordoned off by security forces and search operation is in progress. Injured persons are sent to Quetta for medical treatment.
— Farah Azeem Shah (@iFarahAzeemShah) June 18, 2022
ضلع ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر سردار رفیق ترین نے مزدوروں پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ گذشتہ شب نو بجے کے قریب ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد کی فائرنگ سے دو مزدور زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
سردار رفیق نے تاہم کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے کیمپ کو نذر آتش کرکے ایک پک اپ گاڑی اور ڈمپر کو جلا دیا۔
واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔