کوڑے میں مودی اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں: خاکروب برطرف

خاکروب کے مطابق وہ صرف اپنا کام کر رہے تھے۔ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے کہ بھارتی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصاویر کوڑے میں پھینک دی گئیں۔ ’کارروائی سے پہلے غور کیا جانا چاہیے کہ دراصل ہوا کیا تھا اور میری کوئی غلطی ہے یا نہیں۔‘

معطل ہونے والے خاکروب کی تصویر (سکرین گریب: پیوش رائے، ٹوئٹر)

شمالی بھارت کی ریاست اترپردیش میں ایک خاکروب کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے کیوں کہ سرکاری حکام کو ان کی کوڑا ڈھونے والی ریڑھی میں وزیر اعظم نریندرمودی اور ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصاویر ملیں۔

یہ واقعہ ایسے موقعے پر پیش آیا ہے جب مودی سرکار کو مخالفت میں اٹھنے والی آوازیں دبانے اور تقریر و اظہار کی آزادی کے خلاف کارروائی کرنے پر تشویش کا سامنا ہے۔

ہفتے کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاکروب جن کی شناخت نام کے صرف پہلے حصے بوبی سے ہوئی ہے، متھرا کے علاقے جنرل گنج میں کوڑے کی ریڑھی لے جا رہے ہیں۔

ویڈیو میں بہت سے لوگوں کو بوبی کے ساتھ  اس وقت بات چیت کرتے دیکھا جا سکتا ہے جب وہ سڑک پر کوڑے کی ریڑھی دھکیل رہے تھے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص بوبی سے بات چیت کر رہے ہیں اور ان سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصویریں کوڑے والی ریڑھی میں رکھ کر کیوں لے جا رہے ہیں۔

بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا ( پی ٹی آئی) کی رپورٹ کے مطابق بعد ازاں متھرا۔ورنداون نگرنگم کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر ستیندرکمارتواڑی نے کہا کہ بوبی کی ملازمت ختم کر دی گئی ہے کیوں کہ انہیں کام میں سست پایا گیا۔ سوشل میڈیا پر ان کی برطرفی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورے معاملے میں بوبی کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔+

تاہم صفائی کرنے والے کارکن کا کہنا تھا کہ وہ صرف اپنا کام کر رہے تھے۔ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی تصاویر کوڑے میں پھینک دی گئیں۔ ان کے بقول: ’کارروائی سے پہلے کم از کم اس پر غور کیا جانا چاہیے کہ دراصل ہوا کیا تھا اوراس بات کا تعین ہونا چاہیے کہ میری کوئی غلطی ہے یا نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی چھان بین کے لیے حقائق جاننے والی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کو 48 گھنٹے میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اخبار’دی انڈین ایکسپریس‘کے مطابق متھرا کے میونسل کمشنر انونیا جھا کا کہنا ہے کہ’حقائق سامنے لانے والے کمیٹی کی طرف سے رپورٹ دینے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔‘

جھا نے مزید کہا کہ بوبی ہفتے کو ایک کچرا گھر سے جمع کردہ کوڑا کرکٹ لے کر جارہا تھے کہ شمالی ریاست راجستھان کے دو لوگوں نے انہیں روک لیا۔

 بعد میں تصاویر کو کچرے کی گاڑی سے اٹھا لیا گیا اور بوبی کو وہاں سے جانے کی اجازت دی گئی۔

 نتیجے کے طور پر بوبی کی برطرفی کے بارے میں ختم ہونے پر ایک اور سرکاری عہدے دار نے بتایا کہ بوبی کا کنٹریکٹ ختم کر دیا گیا کیوں کہ دونوں رہنماؤں کی شناخت ان کی تصاویر سے واضح تھی۔

’سینیٹری ورکر بوبی کا کنٹریکٹ اس لیے ختم کیا گیا کیوں کہ تصاویر میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے۔ ہم نے بوبی کے معاملے پر ہمدردانہ غور کیا ہے اور آنے والے دنوں میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا