پاکستان کی بلند ترین اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو پر جمعرات کو خواتین کا راج رہا جہاں اب تک دو پاکستانی سمیت چھ خواتین ’قاتل پہاڑ‘ کو سر کر چکی ہیں۔
پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ جمعرات کو کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئی اور ان کے بعد دبئی میں مقیم پاکستانی نژاد نائلہ کیانی بھی چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔
اس کے ساتھ ساتھ لبنان، ایران، تائیوان اور انڈورا سے تعلق رکھنے والی کوہ پیما خواتین بھی چوٹی سر کرنے میں کامیاب رہیں۔
پاکستان میں کوہ پیمائی کے فروغ پر کام کرنے والی تنظیم الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق ثمینہ بیگ سمیت پاکستانی کوہ پیماؤں کی سات رکنی ٹیم نے 8611 میٹر کے ٹو کو جمعرات کی صبح سات بج کر 42 منٹ پر سر کیا۔
ثمینہ بیگ 2013 میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنی تھیں۔
انہیں دنیا کے سات براعظموں کی سات بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
الپائن کلب کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی پاکستانی ٹیم نے کے ٹو سر کیا ہے۔
سات رکنی ٹیم میں ثمینہ بیگ کے ساتھ عید محمد، بلبل کریم، احمد، بیگ، رضوان داد، وقار علی اور اکبر حسین سدپارہ بھی شامل تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ثمینہ بیگ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہیں ’خواتین کے عزم و ہمت اور بہادری کی علامت‘ قرار دیا۔
انہوں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستانی خواتین کوہ پیمائی کے صبر آزما کھیل میں مردوں سے پیچھے نہیں۔ امید ہے ثمینہ بیگ دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم اسی جذبے سے لہراتی رہیں گی۔
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 22, 2022
الپائن کلب کے مطابق جمعرات کو کے ٹو سر کرنے والی دوسری ٹیم میں نائلہ کیانی، سرباز خان اور سہیل سخی شامل ہیں۔
نائلہ کیانی پہلی کوشش میں کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔ نائلہ کیانی،10:30 پر 8,611 میٹر بلند پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔
اپنی کامیابی پر نائلہ کیانی کا کہنا تھا کہ ’یہ میری زندگی میں سب سے مشکل کاموں میں سے ایک تھا اور یہ صرف ایڈونچر سپورٹس اور کوہ پیمائی کا جذبہ تھا جس نے مجھے یہ حاصل کرنے پر مجبور کیا۔‘
اس کے ساتھ ساتھ لبنان سے تعلق رکھنے والی نیللی عطار کے ٹو سر کرنے والی پہلی عرب اور ایران کی افسانے ہشامی فرد پہلی ایرانی خاتون بن گئیں۔
کوہ پیماؤں کی مہمیں چلانے والی کمپنی انٹرنیشنل کلائمبرز کے مطابق افسانے نے صبح پانچ بج کر 40 منٹ پر کے ٹو سر کیا۔
اسی طرح الپائن کلب اور پاکستان کے ساتھ ساتھ ڈولما آؤٹڈور نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تصدیق کی کہ تائیوان کی 29 سالہ گریس سینگ نے اپنی ٹیم کے ساتھ صبح سات بج کر 35 منٹ پر کے ٹو سر کیا۔
ادارے کے مطابق انہوں نے ایسا بغیر اضافی آکسیجن کے کیا اور وہ کے ٹو سر کرنے والی پہلی تائیوانی خاتون بن گئیں۔
یورپی ملک انڈورا کی سٹیفی ٹروگیٹ نے بھی دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کی۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انہیں یقین نہیں ہو رہا کہ وہ کے ٹو کی چوٹی پر ہیں، اور ساتھ لوکیشن ٹریکر بھی شیئر کیا۔
I can't believe it. I'm on top of #K2 , with no O².
— Stefi Troguet (@ETroguet) July 22, 2022
The hardest thing I've ever done.
This summit is for Sergi, Ali & Antonios. | Find me with inReach➜https://t.co/9yEI6FIAPh
دوسری جانب افغانستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما علی اکبر سخی کی دوران مہم ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔
ایکسپلوررز ویب نامی ویب سائٹ کے مطابق وہ افغانستان کا پرچم چوٹی پر لے جانا چاہتے تھے۔