کیا شاہ محمود قریشی کی بیٹی ملتان سے الیکشن لڑیں گی؟

پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 227 پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کی کامیابی کے بعد این اے 157 کی نشست خالی ہو چکی ہے۔

ملتان میں ایک بار پھر سیاسی گہماگہمی شروع ہو چکی ہے اور اس بار اس نشست سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے لیے زین قریشی کی بہن یعنی شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی کا نام سامنے آ رہا ہے (تصویر مہر بانو قریشی ٹوئٹر)

پاکستان تحریک انصاف کے زین قریشی کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کی ملتان سے نشست این 157 خالی ہو چکی ہے۔

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین 2018 میں ملتان کی نشست این اے 157 سے کامیاب ہوئے تھے اور اپنی پارٹی کے دیگر ممبران قومی اسمبلی کے ساتھ انہوں نے بھی استعفیٰ جمع کرا دیا تھا۔

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ان کا استعفیٰ تو قبول نہیں کیا تھا مگر پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 227 پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں زین قریشی کی کامیابی کے بعد این اے 157 کی نشست خالی ہو چکی ہے۔

آئین پاکستان کے آرٹیکل 223 ون کے تحت کوئی بھی رکن ایک وقت پر دو اسمبلیوں کی نشست نہیں رکھ سکتا اور اسے ایک نشست کو چھوڑنا ہوتا ہے۔

اب این اے 157 خالی ہو چکی ہے اور آئین کے مطابق نشست خالی ہونے کے 60 دن کے اندر اس پر الیکشن کرانا لازم ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملتان میں ایک بار پھر سیاسی گہماگہمی شروع ہو چکی ہے اور اس بار اس نشست سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے لیے زین قریشی کی بہن یعنی شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی کا نام سامنے آ رہا ہے۔

اس نشست سے تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن لڑنے کا اعلان خود مہر بانو قریشی نے ٹوئٹر پر کیا۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پچھلی ایک دہائی سے تحریک انصاف کی ورکر ہونے پر فخر ہے اور این اے 157 میں اپنے حلقے کی نمائندگی کرنے کا موقع ملنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ مہر بانو قریشی کے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے پر سوشل میڈیا پر تنقید بھی ہو رہی ہے۔

صارف بلال لودھی نے لکھا: ’ہمیں خاندانی سیاست نہیں چاہیے۔‘

.

ایک اور صارف راؤ صداقت نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’بطور تحریک انصاف کے سپورٹر کے مہر بانو قریشی کو موروثی سیاست کی بنا پر مسترد کرتا ہوں۔‘

کچھ لوگ اس فیصلے کا دفاع کر رہے ہیں جیسا کہ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ این اے 157 کے امیدوار کا تعین عمران خان کو کرنے دیں کیوں کہ اس وقت جنگ کی سی صورت حال ہے اور یہ الیکشن جیتے کے لیے اچھے امیدوار کی ضرورت ہے۔

مہر بانو قریشی کو ٹکٹ دینے سے متعلق تحریک انصاف پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عندلیب عباس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’مہر بانو قریشی کو ابھی تک این اے 157 کے لیے پارٹی نے باقاعدہ ٹکٹ جاری نہیں کیا تاہم جو بھی امیدوار خواہش مند ہوں گےانہیں چند دنوں میں ٹکٹ جاری کردیا جائے گا۔‘

دوسری جانب مہر بانو قریشی نے سوشل میڈیا پر الیکشن مہم شروع کر دی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ