پاکستان تحریک انصاف کے زین قریشی کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کی ملتان سے نشست این 157 خالی ہو چکی ہے۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین 2018 میں ملتان کی نشست این اے 157 سے کامیاب ہوئے تھے اور اپنی پارٹی کے دیگر ممبران قومی اسمبلی کے ساتھ انہوں نے بھی استعفیٰ جمع کرا دیا تھا۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ان کا استعفیٰ تو قبول نہیں کیا تھا مگر پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 227 پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں زین قریشی کی کامیابی کے بعد این اے 157 کی نشست خالی ہو چکی ہے۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 223 ون کے تحت کوئی بھی رکن ایک وقت پر دو اسمبلیوں کی نشست نہیں رکھ سکتا اور اسے ایک نشست کو چھوڑنا ہوتا ہے۔
اب این اے 157 خالی ہو چکی ہے اور آئین کے مطابق نشست خالی ہونے کے 60 دن کے اندر اس پر الیکشن کرانا لازم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ملتان میں ایک بار پھر سیاسی گہماگہمی شروع ہو چکی ہے اور اس بار اس نشست سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے لیے زین قریشی کی بہن یعنی شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی کا نام سامنے آ رہا ہے۔
اس نشست سے تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن لڑنے کا اعلان خود مہر بانو قریشی نے ٹوئٹر پر کیا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پچھلی ایک دہائی سے تحریک انصاف کی ورکر ہونے پر فخر ہے اور این اے 157 میں اپنے حلقے کی نمائندگی کرنے کا موقع ملنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ مہر بانو قریشی کے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے پر سوشل میڈیا پر تنقید بھی ہو رہی ہے۔
As a proud @PTIofficial supporter and worker for over a decade, I am honoured to have the opportunity to represent the people of #NA157 by my leader @ImranKhanPTI and to stand for South Punjab.
— Meher Bano Qureshi (@MeherBanoQ) August 4, 2022
خان صاحب نے جو امید کا دِیا جلایا ہے ہم اُسے بُجھنے نہین دین گے pic.twitter.com/Ja5xAeBMUf
صارف بلال لودھی نے لکھا: ’ہمیں خاندانی سیاست نہیں چاہیے۔‘
.
We dont want family oriented politics. #NA157 pic.twitter.com/RnqV4CtN1u
— Bilal Lodhi (@Lodhi_tweets) August 5, 2022
ایک اور صارف راؤ صداقت نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’بطور تحریک انصاف کے سپورٹر کے مہر بانو قریشی کو موروثی سیاست کی بنا پر مسترد کرتا ہوں۔‘
#NA157
— Rao Sadaqat Ali (@RaoSadaqatAli99) August 5, 2022
Being a support and die heart fan of Imran Khan, I reject @MeherBanoQ the candidate of #NA157 nominated by #PTIofficial because of inherent politics. The @PTIofficial had not made for this purpose. I urge the people of #NA157 to reject her completely. pic.twitter.com/om7aCaV45t
کچھ لوگ اس فیصلے کا دفاع کر رہے ہیں جیسا کہ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ این اے 157 کے امیدوار کا تعین عمران خان کو کرنے دیں کیوں کہ اس وقت جنگ کی سی صورت حال ہے اور یہ الیکشن جیتے کے لیے اچھے امیدوار کی ضرورت ہے۔
مہر بانو قریشی کو ٹکٹ دینے سے متعلق تحریک انصاف پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عندلیب عباس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’مہر بانو قریشی کو ابھی تک این اے 157 کے لیے پارٹی نے باقاعدہ ٹکٹ جاری نہیں کیا تاہم جو بھی امیدوار خواہش مند ہوں گےانہیں چند دنوں میں ٹکٹ جاری کردیا جائے گا۔‘
دوسری جانب مہر بانو قریشی نے سوشل میڈیا پر الیکشن مہم شروع کر دی ہے۔