کشمیر: بھارتی فوج کے کیمپ پر حملہ، پانچ ہلاک

سینیئر پولیس افسر مکیش سنگھ کے مطابق جمعرات کو علی الصبح جنوبی راجوری ضلعے کے دور دراز علاقے درہل میں کم از کم دو حملہ آوروں نے کیمپ پر دھاوا بولا اور فائرنگ کے تبادلے میں  تین بھارتی فوجی اور دو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

بھارتی فوج کا ایک سپاہی 26 نومبر 2020 کو سری نگر کے مضافات میں ایک مقام پر تعینات ہے۔ جمعرات کو علی الصبح جنوبی راجوری ضلعے کے دور دراز علاقے درہل میں دو حملہ آوروں نے بھارتی فوج کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

بھارتی حکام نے بتایا ہے کہ جمعرات کو  بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک فوجی کیمپ پر حملے کے نتیجے میں تین بھارتی فوجی اور دو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایک سینیئر پولیس افسر مکیش سنگھ نے بتایا کہ جمعرات کو علی الصبح جنوبی راجوری ضلعے کے دور دراز علاقے درہل میں اسلحے اور دستی بموں سے لیس کم از کم دو حملہ آوروں نے کیمپ پر دھاوا بولا۔

 انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے حملے کا جواب دیا جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جو کم از کم تین گھنٹے تک جاری رہا۔

حکام نے بتایا کہ جب لڑائی جاری تھی تو فوجیوں کی ایک کمک اور انسداد دہشت گردی پولیس نے کیمپ کو گھیر لیا۔

پولیس افسر مکیش سنگھ نے بتایا کہ پانچ ہلاکتوں کے علاوہ لڑائی میں دو فوجی زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فوج کے ایک عہدیدار نے خبررساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ مسلم اکثریتی علاقے راجوری میں حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے چوکی کے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کیا۔

بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر کی آئینی حیثیت کے خاتمے کی تیسری برسی کے چند ہی دن بعد، یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب بھارت پیر (15 اگست) کو برطانوی راج سے آزادی کی 75 ویں سالگرہ منانے کے لیے تیار ہے۔

اس سے قبل بدھ کو پولیس نے بتایا تھا کہ سرکاری فورسز نے ضلع بڈگام میں کارروائی کے دوران تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

کشمیر کے بھارت کے زیر انتظام حصے میں عسکریت پسند 1989 سے اپنے حق کے لیے نئی دہلی کی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

بھارت ہمیشہ سے الزام عائد کرتا آیا ہے کہ کشمیر میں عسکریت پسندی پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی ہے، تاہم پاکستان اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

اس تنازعے میں اب تک ہزاروں شہری، عسکریت پسند اور سرکاری فورسز کے اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا