ملتان: بس اور آئل ٹینکر میں تصادم سے 20 افراد ہلاک، چھ زخمی

ملتان سے سکھر جانے والی موٹر وے پر آئل ٹینکر اور مسافر بس میں تصادم سے ابتدائی اطلاعات کے مطابق 20 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔

ملتان سے سکھر جانے والی موٹر وے پر آئل ٹینکر اور مسافر بس میں تصادم کے بعد کی صورت حال۔ (تصویر: اے ایف پی)

ملتان سے سکھر جانے والی موٹر وے پر آئل ٹینکر اور مسافر بس میں پیر اور منگل کی درمیانی شب تصادم سے ابتدائی اطلاعات کے مطابق 20 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔

موٹر وے ایم 5 پر جلالپور پیر والا انٹرچینج کے قریب حادثے کے بعد بس اور ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی۔ زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ 

جاں بحق افراد کی شناخت اور متاثرین کے لواحقین کی تلاش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر ملتان نے ٹویٹ کیا: ’صبح 4 بجے موٹر وے اوبرا جنوبی پر بس اور آئل ٹینکر کے درمیان افسوس ناک حادثہ ہوا۔ لاہور سے کراچی جانے والی بس نے آئل ٹینکر کو پیچھے سے ٹکر ماری جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔‘

موٹر وے اور ہائی وے پولیس کے ترجمان یاسر محمود نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی کہ اس حادثے میں 20 افراد ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوئے ہیں۔ موٹر وے کے ترجمان عمران شاہ کا کہنا تھا کہ بس میں بیٹھے مسافر جھلس گئے تھے جن میں سے کچھ موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ کچھ کی موت زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال جا کر ہوئی۔  

ریسکیو 1122 کے ترجمان محمد فاروق نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے کی کال ریسکیو کو رات گئے دو بج کر 22 منٹ پر موصول ہوئی جس کے بعد فوری ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔ ریسکیو 1122 کے 72 اہلکار موقع پر پہنچے آپریشن میں ریسکیو کی 25 گاڑیاں استعمال کی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 زخمیوں کو ٹی ایچ کیو منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مرنے والے 20 افراد کی لاشیں نشتر ہسپتال کے مردہ خانہ منتقل کر دی گئیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چھ زخمیوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ان زخمیوں کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرنے والے اس بری طرح جھلس چکے تھے کہ اب تک ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ شناخت کے لیے بس سروس والوں سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے تاکہ مسافروں کی مزید تفصل معلوم ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثہ نجی کمپنی کی سلیپر بس اور آئل ٹینکر کے درمیان ہوا۔ بس ٹینکر کے پیچھے تھی اور ٹینکر سے ٹکراگئی۔ 

موٹر وے پولیس کے ترجمان عمران شاہ نے بتایا کہ بس میں 24 مسافر سوار تھے۔ جن میں سے دو مسافروں نے حیدرآباد کا ٹکٹ لیا تھا جبکہ باقی کراچی جا رہے تھے۔

موٹروے پولیس کی جانب سے جاری کی گئی مسافروں کی لسٹ میں ایک مسافر کا نام دو سے چار بار بھی لکھا گیا تھا۔ اس حوالے سے عمران شاہ نے بتایا کہ ایک نام پر دو سے چار ٹکٹیں اشو کی گئیں تھیں یعنی ایک نام پر خاندان کے دو سے چار افراد سفر کر رہے تھے۔ اکثر مسافر ایک ہی نام پر باقی گھر والوں کی ٹکٹیں بھی نکلوا لیتے ہیں۔ 

موٹروے پولیس کے مطابق اس حادثے کے نتیجے میں موٹر وے کم از کم پانچ گھنٹوں تک ٹریفک کے لیے بند رہی۔  

وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’حادثے میں 20 قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھی اور رنجیدہ ہوں۔ میری دعائیں غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

وزیر اعلی پنجاب پرویز الہیٰ نے ڈپٹی کمشنر ملتان سے حادثے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان