اسرائیل نے سات فلسطینی تنظیموں کے دفاتر سیل کر دیے

اسرائیلی فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سات غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ ان کا سامان اور دستاویزات قبضے میں لے کر دفاتر کو بند کر دیا۔

اسرائیل نے فلسطین میں انسانی حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی متعدد تنظیموں کے دفاتر کو سیل کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سات غیر سرکاری تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ ان کا سامان اور دستاویزات قبضے میں لے کر دفاتر کو بند کر دیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، بند کیے گئے دفاتر میں مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں، الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے جس کے بیرونی دروازے پر عبرانی زبان میں نوٹس لگا دیا گیا ہے کہ اسے ’سکیورٹی وجوہات‘ کی بنیاد پر بند رکھا جائے گا۔

نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ ’اس جگہ پر ہونے والی کوئی بھی سرگرمی، علاقے، سکیورٹی فورسز اور  امن عامہ کی سلامتی کو داؤ پر لگاتی ہے۔‘

الحق کا شمار چھ فلسطینی تنظیموں میں ہوتا ہے جنہیں اسرائیل نے اکتوبر میں ’دہشت گرد‘ قرار دیا تھا اور ان کا تعلق عسکری گروہ پی ایف ایل پی سے جوڑا تھا جو فلسطین کی آزادی کے لیے سرگرم عمل ہے۔

اسرائیل ان تنظیموں کے پی ایف ایل پی کے ساتھ مبینہ تعلق کے شواہد کبھی سامنے نہیں لایا۔ گذشتہ ماہ نو یورپی ممالک نے کہا تھا کہ وہ چھ تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے کیوں کہ اسرائیل کی جانب سے انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دینے کے جواز کے ’کافی شواہد‘ پیش نہیں کیے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعرات کی صبح الحق کے عملے نے دفتر کے دروازے پر لگائی گئی لوہے کی چادریں ہٹا دیں اور اپنا کام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا حالانکہ ان کے کمپیوٹر اور دفتر کا دیگر سامان اسرائیلی فوج اپنے ساتھ لے جا چکی تھی۔

الحق کے دفتر کے باہر والی گلی میں آنسو گیس کے خالی شیل بکھرے پڑے دکھائی دیے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق آنسو گیس کا استعمال رات کے چھاپے کے دوران پتھراؤ کے جواب میں کیا گیا۔

فلسطینی انتظامیہ کے سینیئر اہلکار حسین الشیخ نے اسراییلی چطاپوں کی مذمت میں ٹویٹ کی کہ یہ ’حق و انصاف کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔‘

فلسطینی تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے، بدھ کو اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینتز نے اعلان کیا کہ تین تنظیموں کو ’دہشت گرد‘ قرار دینے کا قانون منظور کر لیا گیا ہے۔

ان کے علاوہ دیگر تین تنظیموں نے ’دہشت گرد‘ قرار دیے جانے خلاف اپیل کر رکھی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔

اسرائیل کی طرف سے سیل کی گئی ساتویں تنظیم مغربی کنارے میں، صحت کے مسائل پر کام کرنے والی ’یونین آف ہیلتھ ورک کمیٹیز‘ ہے جسے 2020 سے اسرائیلی پابندی کا سامنا ہے۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا