آرمینیا اور آذربائیجان میں تازہ کشیدگی پر برسلز میں سربراہ اجلاس طے

دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات ناگورنو کاراباخ کے متنازع خطے پر ہونے والی حالیہ جھڑپ کے بعد ہو رہی ہے جس میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

12 مارچ 2022 کو ایک آذربائیجانی خاتون ناگورنو کاراباخ میں اپنے بھائی کی قبر پر پہنچیں جن کی موت 2020 میں آرمینیا کے ساتھ جنگ کے دوران ہوئی تھی (فوٹو اے ایف پی)

آرمینیا اور آذربائیجان کے رہنماؤں نے یورپی یونین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے لیے بدھ کو برسلز میں ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات ناگورنو کاراباخ کے متنازع خطے پر ہونے والی حالیہ جھڑپ کے بعد ہو رہی ہے جس میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

آرمینیا کی حکومت کی پریس سروس نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وزیر اعظم نکول پشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علییف 31 اگست کو برسلز میں ملاقات کریں گے۔

یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل بھی اس سربراہی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

سابق سویت حریف آرمینیا اور آذربائیجان 2020 اور 1990 کی دہائیوں میں متنازع خطے ناگورنو کاراباخ پر دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2020 میں چھ ہفتوں تک جاری رہنے والی جنگ میں ساڑھے چھ ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ یہ خونی جنگ روس کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔

معاہدے کے تحت آرمینیا کو کئی دہائیوں سے اپنے زیر کنٹرول علاقے کو چھوڑنا پڑا اور روس نے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے تقریباً دو ہزار امن فوجی خطے میں تعینات کیے تھے لیکن جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود دونوں حریفوں میں اب بھی تناؤ برقرار ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں دونوں ممالک کے درمیان نئی کشیدگی اس وقت بھڑک اٹھی جب آذربائیجان نے دعویٰ کیا کہ اس کا ایک فوجی ہلاک ہوا ہے جب کہ کاراباخ فوج نے کہا کہ اس کے دو فوجی ہلاک اور ایک درجن سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ