آرمینیا: آذربائیجان سے جنگ بندی والے وزیراعظم کی فتح

آرمینیا میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق وزیراعظم نکول پشینیان کی جماعت نے 53.9 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہ انتخابات آذربائیجان کے ساتھ جنگ کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے حل کے لیے کروائے گئے۔

پشینیان نے نتائج کے اعلان سے کئی گھنٹے پہلے ابتدائی نتائج کی بنیاد پر فتح کا دعویٰ کر دیا تھا (اے ایف پی)

آرمینیا میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق وزیراعظم نکول پشینیان کی جماعت نے 53.9 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہ انتخابات آذربائیجان کے ساتھ جنگ کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے حل کے لیے کروائے گئے۔

ملک میں صدر اور وزیراعظم کے عہدوں پر فائز رہنے والے پشینیان کے حریف رابرٹ کوچیرین کی سربراہی میں قائم اتحاد 21 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا ہے۔

یہ نتائج سو فیصد انتخابی حلقوں میں بیلٹس کی گنتی کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔

الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والی پارٹی یا اتحاد کو حکومت سازی کے لیے کم از کم 50 فیصد نشستوں کے ساتھ ایک نشست کی ضرورت ہوگی۔ پارٹی کو اضافی نشستیں بھی دی جا سکتی ہیں۔

پشینیان نے نتائج کے اعلان سے کئی گھنٹے پہلے ابتدائی نتائج کی بنیاد پر فتح کا دعویٰ کر دیا تھا لیکن کوچیرین نے تیزی سے گروہ بندی کرتے ہوئے الیکشن کو چیلنج کر دیا اور دھاندلی کا الزام لگایا۔ اتوار کو ہونے والے الیکشن میں ریکارڈ چار انتخابی اتحادوں اور 21 سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا۔

ان پارلیمانی انتخابات کو ’دو گھوڑوں کے درمیان ریس‘ کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ 46 سالہ پشینیان اور 66 سالہ کوچیرین دونوں نے پولنگ سے پہلے بڑے بڑے جلسے کیے۔

پشینیان نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ ’آرمینیا کے لوگوں نے ملک کی قیادت کے لیے ہماری سول کنٹریکٹ پارٹی کو مینڈیٹ دیا اور خصوصاً مجھے ذاتی طور پر مینڈیٹ دیا گیا تاکہ بطور وزیراعظم ملک کی قیادت کروں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ ہم نے انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کی ہے اور ہمیں پارلیمنٹ میں بھی بھرپور اکثریت ملے گی۔‘

انہوں نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ پیر کی شام دارالحکومت یریوان کے مرکزی چوک میں جمع ہوں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب کوچیرین کے انتخابی اتحاد نے کہا ہے کہ وہ پشینیان کی طرف سے فتح کے فوری دعوے کو تسلیم نہیں کرتا۔ ’یہ دعویٰ ایسے وقت کیا گیا جب صرف 30 حلقوں میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہوئی تھی۔‘

اتحاد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’منظم اور منصوبہ بندی کے تحت کی جانے والی جعلسازیوں سے متعلق پولنگ سٹیشنز سے ملنے والے سینکڑوں اشارے اعتماد کی کمی کی سنجیدہ وجہ ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ’خلاف ورزیوں‘ کے جائزے کے بغیر انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کرے گا۔

جنرل پراسیکیوٹر آفس نے اتوار کی شام کہا کہ اسے انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی 319 اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

آفس کا کہنا تھا کہ اس نے چھ واقعات کی فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جن میں تمام انتخابی مہم کے دوران رشوت دینے سے متعلق ہیں۔

ناقدین پشینیان پر کاراباخ اور اس کے ارد گرد کے علاقے کو ایک ’شرمناک جنگ بندی‘ کے معاہدے کے تحت آذربائیجان کے حوالے کر دینے کا الزام لگاتے ہیں۔

جبکہ پشینیان کا کہنا تھا کہ انہوں نے روس کی مدد سے ہونے والے امن معاہدے کو اس لیے تسلیم کیا تاکہ مزید جانی اور علاقائی نقصان سے بچا جا سکے۔

اذربائیجان اور آرمینیا کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے نتیجے میں 6500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا