کینیڈا: چاقو زنی کے مختلف واقعات میں 10 افراد ہلاک، 15 زخمی

ساسکچیوان کی اسسٹنٹ کمشنر رونڈا بلیک مور نے کہا: ’ایسا لگتا ہے کہ متاثرین میں سے کچھ کو ملزمان نے چن کر نشانہ بنایا لیکن دیگر پر بلاترتیب حملہ کیا گیا۔‘

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس سسکچیوان کی طرف سے 4 ستمبر 2022 کو جاری کی گئی تصاویر کا یہ ہینڈ آؤٹ صوبے میں چھرا گھونپنے کے واقعات میں دو مشتبہ افراد ڈیمین سینڈرسن اور مائیلس سینڈرسن کو دکھاتا ہے۔ (اے ایف پی)

کینیڈا میں پولیس کے مطابق اتوار کو چاقو زنی کے مختلف واقعات میں 10 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے جبکہ پولیس دو مشتبہ افراد کو تلاش کر رہی ہے۔

خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق چاقو زنی کا ایک واقعہ کینیڈا کے صوبے ساسکچیوان اور دوسرا قریبی گاؤں ویلڈن میں پیش آیا۔

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) ساسکچیوان کی اسسٹنٹ کمشنر رونڈا بلیک مور نے کہا: ’ایسا لگتا ہے کہ متاثرین میں سے کچھ کو ملزمان نے چن کر نشانہ بنایا لیکن دیگر پر بلاترتیب حملہ کیا گیا۔‘

فی الحال حکام کی جانب سے ان واقعات کے پیچھے مقاصد کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔

بلیک مور نے کہا، ’آج ہمارے صوبے میں جو کچھ ہوا ہے وہ خوفناک ہے۔

’جرائم کے 13 وقوعے ہیں جہاں ہلاک یا زخمی افراد ملے ہیں۔‘

اسسٹنٹ کمشنر نے مشتبہ افراد پر زور دیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر دیں۔

بلیک مور نے بتایا کہ ’پولیس کو صبح چھ بجے سے پہلے فرسٹ نیشن کمیونٹی پر چاقو زنی کی اطلاعات موصول ہونے لگیں۔ حملوں کی مزید اطلاعات فوری طور پر سامنے آئیں اور دوپہر تک پولیس نے وارننگ جاری کی کہ مبینہ طور پر دونوں مشتبہ افراد کو لے جانے والی ایک گاڑی ریجینا میں دیکھی گئی ہے جو ان کمیونٹیز کے جنوب میں تقریبا 335 کلومیٹر (208 میل) کے فاصلے پر ہے جہاں چاقو زنی کے واقعات پیش آئے تھے۔‘

ساسکچیوان پولیس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا گیا، ’ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ مشتبہ شخص صبح 11:45 کے قریب آرکولا ایو پر ریجینا علاقے میں، سیاہ رنگ کی نسان روگ پر سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے جس کا SK لائسنس 119 MPI ہے۔‘

پولیس نے بتایا کہ ان کے پاس عوام سے لی گئی آخری معلومات یہ تھیں کہ ملزمان کو دوپہر کے کھانے کے قریب وہاں دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد نہیں دیکھا گیا۔

آر سی ایم پی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’اگر ریجینا کے علاقے میں ہیں تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی جگہ پناہ لینے کا سوچیں۔ محفوظ جگہ کو چھوڑ کر نہ نکلیں۔ مشکوک افراد سے رابطہ نہ کریں۔ ہچ ہائیکرز کو نہ اٹھائیں۔ مشکوک افراد، ہنگامی صورتحال یا معلومات کی اطلاع 911 پر دیں۔‘

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر بلیک مور نے بتایا کہ’ ہم دو مشتبہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔‘

مبینہ حملہ آوروں کی شناخت 31 سالہ ڈیمیئن سینڈرسن اور30 سالہ مائلز سینڈرسن کے طور پر ہوئی ہے، دونوں کے بال سیاہ اور آنکھیں بھوری ہیں۔

ویلڈن سے تعلق رکھنے والی 89 سالہ دادی ڈورین لیس نے اے پی کو بتایا کہ ’ان کا خیال ہے کہ انہوں نے ایک مشتبہ شخص کو اس وقت دیکھا جب صبح سویرے ایک کار ان کی گلی سے اس وقت گزرتی ہوئی آئی جب ان کی بیٹی اپنے ڈیک پر کافی پی رہی تھی۔‘

 لیز نے بتایا کہ ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہا کہ اسے چوٹ لگی ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے۔

لیز نے کہا کہ’ لیکن جب اس کی بیٹی نے کہا کہ وہ مدد کے لیے کال کرتی ہے تو وہ شخص بھاگ گیا۔

’اس نے اپنا چہرہ نہیں دکھایا۔ اس کے چہرے پر ایک بڑی جیکٹ تھی۔ ہم نے اس کا نام پوچھا اور اس نے دو بار اپنا نام بڑبڑایا اور ہم اسے پھر بھی سمجھ نہیں سکے۔‘

خاتون نے کہا، ’اس نے کہا کہ اس کا چہرہ اتنی بری طرح سے زخمی ہے کہ وہ اسے دکھا نہیں سکتا۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ شخص اکیلا ہی تھا اور ’تھوڑا سا ڈگمگا رہا‘ تھا۔

’میں نے یہ دیکھنے کے لیے اس کا تھوڑا سا پیچھا کیا کہ آیا وہ ٹھیک ہے۔ میری بیٹی نے کہا کہ اس کا پیچھا نہ کرو، واپس آجاؤ۔‘

ویلڈن کی رہائشی ڈیان شیر نے بتایا کہ اتوار کی صبح وہ اپنے صحن میں تھیں جب انہوں نے ایک دو بلاک دور ہنگامی عملے کو دیکھا۔

شیر نے بتایا کہ اس کا پڑوسی مارا گیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ شخص نام اس کے خاندان کے احترام کی وجہ سے نہیں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ وہ بہت پریشان ہیں کیونکہ انہوں نے ایک اچھا پڑوسی کھو دیا ہے۔

میلفورٹ، ساسکچیوان آر سی ایم پی کی جانب سے صبح سات بجے کے قریب جاری کردہ الرٹ میں توسیع کی گئی کیونکہ دونوں ملزمان ابھی بھی مفرور تھے۔

ساسکچیوان کرائم سٹاپرز نے گذشتہ مئی میں مطلوبہ افراد کی ایک فہرست جاری کی تھی جس میں مائلز بھی شامل تھے اور لکھا تھا کہ وہ ’غیر قانونی طور پر مفرور‘ ہیں۔

ساسکیچوان ہیلتھ اتھارٹی نے بتایا کہ مختلف مقامات پر متعدد مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹویٹ کیا کہ ’آج ساسکچیوان میں ہونے والے حملے خوفناک اور دل دہلا دینے والے ہیں۔ میں ان لوگوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں جنہوں نے اپنے کسی عزیز کو کھو دیا اور جو زخمی ہوئے ہیں۔‘

بدترین واقعات میں ایک

یہ کینیڈا کی تاریخ میں سب سے زیادہ خطرناک قتل عام میں سے ایک ہے۔ کینیڈا کی تاریخ میں بندوق سے مسلح مہلک ترین واقعہ 2020 میں اس وقت پیش آیا جب ایک پولیس افسر کے بھیس میں ایک شخص نے لوگوں کو ان کے گھروں میں گولی مار دی اور نووا سکوشیا کے صوبے میں آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہو گئے۔

 ایک شخص نے2019 میں ٹورنٹو میں 10 پیدل چلنے والوں کو وین سے ہلاک کر دیا تھا لیکن کینیڈا میں بڑے پیمانے پر قتل عام امریکہ کے مقابلے میں کم ہیں۔

بڑے پیمانے پر فائرنگ کے مقابلے میں خطرناک چاقو زنی بہت کم ہے لیکن دنیا بھر میں ایسا ہوتا ہے۔

2014 میں چین کے جنوب مغربی شہر کنمنگ کے ایک ٹرین سٹیشن پر 29 افراد کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ 2016 میں جاپان کے شہر ساگامیہارا میں ذہنی طور پر معذور افراد کی ایک عمارت میں چاقو گھونپنے سے 19 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ایک سال بعد لندن برج پر چاقو زنی کا واقعہ پیش آیا جس میں تین افراد نے ایک گاڑی میں آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا