روہت شرما نے ایشیا کپ میں انڈیا کی دوسری مسلسل شکست کے بعد اگلے ماہ ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل انڈیا کی فارم کے بارے میں خدشات کو رد کرتے ہوئے ڈریسنگ روم کا ماحول ’پرسکون‘ بتایا ہے۔
انڈیا منگل کو دبئی میں سری لنکا سے ایشیا کپ سپر فور میں اپنا دوسرا میچ ہار گیا اور اپنی امیدوں کو دیگر میچوں کے نتائج کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی انڈیا کی دوسری شکست پر دلچسپ بحث چل رہی ہے۔ کہیں صارفین انڈیا پر شدید تنقید کر رہے ہیں تو کہیں انہیں دلاسہ بھی دے رہے ہیں۔
ایک پاکستانی صارف مصطفی مشتاق نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انڈیا کے فائنل میں پہنچنے کے تین امکانات مزاحیہ انداز میں بیان کیے گیے ہیں۔
Just watch it #NaseemShah#UrvashiRautela#RohitSharma #RishabhPant #Goodbye #ViratKohli #Mumbaiairport #Pandya #INDvsSL #AsiaCup2022 pic.twitter.com/xAYvLzDXzQ
— Mustafa Mushtaq (@Mustafasays786) September 6, 2022
انڈیا کے 173-8 میں 41 گیندوں پر 72 رنز بنانے والے روہت نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ دو میچ ہار جاتے ہیں تو آپ پریشان نہ ہوں۔ ہم ڈریسنگ روم میں اس طرح کی بات نہیں کرتے کیونکہ ہم نے (آخری) ورلڈ کپ کے بعد بہت سے میچ کھیلے ہیں اور کامیابی حاصل کی ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ پریشانی کی وجہ ہے۔‘
اگر روایتی حریف پاکستان، جس نے اتوار کو اسی طرح انڈیا کو ایک گیند بچ جانے پر شکست دی تھی، آج افغانستان کو ہرا دیا تو وہ اتوار کے فائنل میں سری لنکا کا مقابلہ کرے گا۔ اس طرح بھارت مقابلے سے باہر ہو جائے گا۔
روہت نے کہا کہ کوئی انتشار نہیں ہے۔ ’باہر سے یہ گڈبیڈ (انتشار کے لیے ہندی لفظ) لگتا ہے لیکن ہمیں ایسا کوئی احساس نہیں ہے۔ میں جانتا ہوں کہ جب آپ میچ ہار جاتے ہیں تو میڈیا کا ردعمل کیا ہوتا ہے، یہ معمول کی بات ہے۔ آپ ڈریسنگ روم کے اندر دیکھ سکتے ہیں کہ لڑکے پرسکون ہیں۔‘
سری لنکا نے 174 رنز کے ہدف کا تعاقب کامیابی سے اس وقت کیا جب تجربہ کار تیز گیند باز بھونیشور کمار نے 19 ویں اوور میں 14 رنز دے دیے جس کی وجہ سے آخری چھ گیندوں پر صرف سات رنز کا آسان ہدف مقرر ہوا۔
بھونیشور کمار نے پاکستان کے خلاف بھی انڈیا کی شکست میں 19 ویں اوور میں 19 رنز دیے تھے تاہم روہت نے اپنے بولر کا دفاع کیا۔
روہت نے کہا کہ تجربہ کار بلے باز آؤٹ ہوتے ہیں اور گیند باز بھی رنز دیتے ہیں، یہ چیزیں معمول کی بات ہیں اور ہوتی رہتی ہیں۔ ’بھووی اتنے عرصے سے کھیل رہے ہیں اور انہوں نے ’ڈیتھ اوورز‘ میں اتنے سالوں تک ہمارے لیے کام کیا ہے اور ہمیں میچ جتوائے ہیں۔ لہذا ہمیں اس کا فیصلہ دو یا تین کھیلوں میں نہیں کرنا چاہیے۔‘
روہت اور انڈیا حالیہ عالمی ٹورنامنٹس میں ریکارڈ خراب رکھتے ہیں۔ ان پر اکتوبر اور نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ڈلیور کرنے کا دباؤ ہے، انہوں نے 2007 کے افتتاحی ایونٹ میں صرف ایک بار کامیابی حاصل کی تھی۔
لیکن سوشل میڈیا پر بعض صارفین سابق کپتان دھونی کو یاد کر رہی ہیں۔
We missss uuuu dhoniiiiii plsss come on ground #INDvsPAK2022 #RohitSharma #hardik #rishbh #RishabhPant hardik #MSDhoni @msdhoni pic.twitter.com/kiO8dqonLe
— maahi (@hdjosi97) September 6, 2022
آصف رحمان کا بھی یہی حال تھا۔ انہیں بھی مہندرا سنگھ دھونی کی یاد ستانے لگی۔
Anyone else in this world is missing him or just me..#MSDhoni #Dhoni #TeamIndia #AsiaCupT20 #Kohli #RohitSharma #RishabhPant #BCCI #Arshdeep #Siraj #SanjuSamson #Shami #Bhuvi #Ashwin #Chahal pic.twitter.com/mtyktYuyi1
— aSiF rAhMaN kHaN rAzAvI (@AsifRahmanKhan6) September 6, 2022
انڈیا گذشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں ناکام رہا تھا اور انگلینڈ میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ 2019 میں سیمی فائنل میں ہار گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے حامی انجینیر میاں اسامہ جبار نے پانڈے کو دوسری ٹیم لے کر آنے کا مشورہ دیا۔ پانڈے نے کہا تھا کہ انڈیا کے پاس اتنا ٹیلنٹ ہے کہ دو ٹیمیں بنائی جاسکتی ہیں۔
Next time dosri team ly kr Ana #PAKvAFG #SLvsIND pic.twitter.com/KJJivy06fe
— Engr Mian Usama Jabbar (@EngrUsama11) September 7, 2022
روہت نے کہا کہ ورلڈ کپ، ایشیا کپ جیسے ٹورنامنٹس میں یہاں چیلنج یہ ہے کہ آپ کو مختلف منصوبوں کے ساتھ مختلف ٹیموں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ڈریسنگ روم میں اس پر تبادلہ خیال کیا ہے کہ ہمیں اپوزیشن سے آگے سوچنا چاہیے تو پھر ہمیں نتائج ملیں گے۔ لیکن ہمیں اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچنا چاہیے۔ جی ہاں، دباؤ موجود ہے، اور ہمارا کام لڑکوں کو احساس دلانا ہے کہ دباؤ کے حالات میں کیسے ڈلیور کرنا ہے۔‘