پاکستان چین سے قرضوں میں ریلیف پر بات کرے: امریکہ

واشنگٹن میں پیر کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب اینٹنی بلنکن سے ملاقات کی۔

واشنگٹن میں 26 ستمبر 2022 کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب اینٹنی بلنکن سے ملاقات کی (اینٹنی بلنکن ٹوئٹر اکاؤنٹ)

امریکہ نے سیلاب کی تباہ کاریوں کی بحالی کے لیے پاکستان کے لیے مزید ایک کروڑ ڈالر کا وعدہ کیا اور زور دیا کہ وہ قرضوں میں نرمی کے لیے قریبی اتحادی چین سے بھی بات کرے۔

واشنگٹن میں پیر کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے امریکی ہم منصب اینٹنی بلنکن سے ملاقات کی۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بلنکن کو پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور حکومت پاکستان کی بحالی کی کوششوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اتنے بڑے بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا اور کہا کہ پاکستان امید کرتا ہے اتحادی ماحولیاتی بحران سے ہونے والے سانحے سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کریں گے۔

وزیر خارجہ نے خطے میں امن، سلامتی اور اقتصادی خوشحالی کے فروغ کے لیے پاکستان امریکہ تعلقات کی تاریخی اور بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا اور امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا اور وسیع کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے، خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں۔

امریکی وزیر خارجہ نے قیمتی جانوں اور معاشی نقصان پر پاکستان کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بحالی اور تعمیر نو کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال پورے ہونے پر دونوں وزرا نے امریکی وزارت خارجہ میں ایک تقریب میں بھی شرکت کی، جس میں بلنکن نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے مزید 10 ارب ڈالر امداد کا اعلان کیا جس پر پاکستانی وزیر خارجہ نے ان کا شکریہ ادا کیا۔  

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بلنکن نے پاکستان پر زور بھی دیا کہ سیلاب کے پیش نظر وہ اپنے قریبی اتحادی چین سے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف پر بات کرے۔

پاکستان وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد بلنکن نے کہا: ’ہم ایک سادہ پیغام دے رہے ہیں۔ ہم پاکستان کے ساتھ آج بھی ایسے کھڑے ہیں جیسے ماضی میں آنے والی قدرتی آفات کے دوران تھے اور تعمیر نو میں ساتھ ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’میں نے ہمارے ساتھیوں پر زور بھی ڈالا کہ وہ چین کو قرضوں میں ریلیف اور تعمیر نو کے اہم معاملات میں شامل کریں تاکہ پاکستان میں سیلاب سے جلد بحالی ہو سکے۔‘

چین پاکستان کا اہم معاشی اور سیاسی اتحادی ہے اور ملک میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں 54 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ واشنگٹن کا موقف رہا ہے اس منصوبے سے جہاں چین کو بہت فائدے ہوں گے وہیں پاکستان کو بے تحاشا قرضوں کا سامنا ہوگا، تاہم پاکستان میں سی پیک منصوبوں پر کام جاری ہے۔

پاکستان میں ایک غیر معمولی مون سون سیزن کے دوران ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب میں ڈوب گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1600 سے زائد ہوچکی ہے۔ حکومت کے مطابق آفت سے 3.3 کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں اور بحالی کے لیے 30 ارب ڈالر سے زائد درکار ہوں گے۔

دیگر ممالک سمیت امریکہ نے بھی پاکستان کے لیے 5.6 کروڑ ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا ہے اور اب تک امدادی سامان کے 17 طیارے بھیج چکا ہے۔ وزیر خارجہ بلنکن نے کھانے کی قلت سے بچنے کے لیے پیر کو مزید ایک کروڑ ڈالر کا اعلان کیا۔

اے ایف پی کے مطابق بلکن نے پاکستان پر زور دیا کہ انڈیا کے ساتھ ’ذمہ دارنہ تعلقات‘ رکھنے کی کوشش کرے۔

ہمسائیہ ممالک کے درمیان بات چیت فروری 2019 سے تعطل کا شکار ہیں جب بھارت نے کشمیر میں ایک حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا اور پاکستان میں جوابی فضائی کارروائی کا دعویٰ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان