یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس سے الحاق کا مطالبہ

کریملن کے حامی ان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کے ان علاقوں کے رہائشیوں نے ریفرنڈم میں روس سے الحاق کی حمایت کی ہے۔

ایک یوکرینی فوجی 25 ستمبر 2022 کو دونیتسک کے علاقے میں ایک بم بنا رہا ہے جسے ڈرون پر نصب کیا جائے گا (اے ایف پی)

یوکرین کے لوگانسک اور خیرسن خطوں کے روس نواز رہنماؤں نے بدھ کو صدر ولادی میر پوتن سے ان علاقوں کا ماسکو کے ساتھ الحاق کرنے کا مطالبہ کر ڈالا۔

کریملن کے حامی ان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کے ان علاقوں کے رہائشیوں نے ریفرنڈم میں روس سے الحاق کی حمایت کی ہے۔

یوکرین کے روس کے قبضے میں جانے والے علاقے لوگانسک کے روس نواز رہنما لیونیڈ پاسیچنک نے صدر پوتن سے الحاق کی اپیل کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہاں کے باشندے آٹھ سالوں سے یوکرینی فوج کے حملوں کی زد میں ہیں۔

ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے 2014 کے بعد سے لوگانسک کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے۔ روس نے اسی سال جزیرہ نما کرائمیا پر بھی قبضہ کر کے اس روس کے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔

پاسیچنک نے ایک بیان میں صدر پوتن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ریفرنڈم میں جمہوریہ کی آبادی کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے میں آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ لوہانسک کو روسی فیڈریشن کا حصہ بنانے پر غور کریں۔‘

اس اعلان کے فوری بعد یوکرین کے جنوبی خطے خیرسن علاقے کے روس نواز رہنما ولادی میر سالڈو کی جانب سے بھی اسی طرح کی اپیل کی گئی۔ اس خطے کو روس نے رواں سال فروری میں حملے کے بعد اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سالڈو نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا: ’ہماری عوام نے تاریخی ریفرنڈم میں روسی فیڈریشن کی کثیر القومی آبادی کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے جس میں تمام لوگ قانون کی نظر میں برابر ہیں۔‘


ادھر جرمنی نے کہا ہے کہ روس کے مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں ہونے والے روس سے الحاق کے ریفرینڈم کے نتائج کو وہ کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔

جرمنی کے چانسلر اولف شولز نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو فون کال پر بتایا، ’جرمنی اس جعلی ریفرینڈم کے نتائج کبھی قبول نہیں کرے گا۔‘

جنوب میں خیرسن اور زیپوریژیا اور مشرق میں دونیتسک اور لوگانسک کے علاقے روس اور کرائمیا کے درمیان ایک زمینی راہداری بناتے ہیں۔ روس نے جزیرہ نما کرائمیا کو 2014 میں ضم کر لیا تھا۔

مجموعی طور پر یہ علاقے یوکرین کے رقبے کا 20 فیصد بنتے ہیں۔

ریفرینڈم کے بعد یوکرین نے یورپی یونین اور نیٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر زیادہ سخت پابندیاں عائد کریں اور یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد بھیجیں۔

یہ مطالبہ روس کی اس دھمکی کے باوجود آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کے حملوں کے خلاف ایٹمی اسلحہ استعمال کر سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا