دبئی: سیاح اب دوکانوں سے شراب خرید سکیں گے

21 سال سے زائد عمر غیر مسلم سیاحوں کو دوکانوں سے شراب کی خریداری کے لیے لائسنس کی ضرورت ہو گی۔

متحدہ عرب امارات میں شراب خریدنے کے قواعد و ضوابط میں نرمی ضرور کی گئی ہے، تاہم  اب بھی یہاں شراب نوشی کے لیے سخت قوانین موجود ہیں

دبئی کو سیاحوں کے لیے مزید پُرکشش بنانے کی خاطر پہلی بار اماراتی شہر کی دوکانوں پر شراب فروخت کی جا رہی ہے۔

سیاح اس سے قبل لائسنس یافتہ مخصوص ہوٹلوں اور ریستورانوں سے ہی شراب خرید سکتے تھے۔

اب غیر مسلم سیاح جن کی عمر 21 سال سے زیادہ ہو، دبئی میں قائم ’میرکینٹائل اینڈ مارکیٹنگ انٹرنیشنل‘ (ایم ایم آئی) یا افریقین اینڈ ایسٹرن لیکور سٹورز سے شراب خرید سکتے ہیں۔

سیاحوں کو ان دوکانوں سے شراب کی خریداری کے لیے لائسنس کی ضرورت ہو گی۔ تاہم اس کا حصول مفت ہے اور سیاح دبئی آمد پر ہی اس لائسنس کے حصول کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

لائسنس کے لیے سیاحوں کو اپنا پاسپورٹ فراہم کرنا ضروری ہے۔ سیاح مختصر فارم بھریں اور ایک سرکاری اعلامیے پر دستخط کریں جس میں وہ یہ تسلیم کریں کہ وہ متحدہ عرب امارات کے رہائشی نہیں اور شراب کی خریداری اور استعمال پر وہ ملکی قواعد و ضوابط کی پابندی کریں گے۔

شراب کی فروخت سے قبل سٹورز درخواست دہندگان کے پاسپورٹ اور انٹری سٹیمپ کی کاپیاں لیتے ہیں اورساتھ ہی انہیں ایک ہدایت نامہ جاری کرتے ہیں جس پر مہ نوشی کے لیے گائیڈ لائنز درج ہوتی ہیں۔

یہ لائسنس 30 دنوں تک کارآمد رہتا ہے اور اگر سیاح اپنے قیام کو بڑھائیں تو اس میں تجدید کی جا سکتی ہے۔

اگرچہ متحدہ عرب امارات میں شراب خریدنے کے قواعد و ضوابط میں نرمی کی گئی ہے، تاہم اس اسلامی مملیکت میں اب بھی شراب نوشی کے لیے سخت قوانین موجود ہیں۔

اماراتی دفتر خارجہ کے ہدایت نامے میں درج ہے کہ ’آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے تحت عوامی مقامات پر شراب نوشی یا اس کے زیر اثر گھومنا قابل سزا جرم ہے۔‘

اس قانون کے تحت معتدد برطانوی شہریوں کو گرفتار کر کے ان پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔ اکثر صورتوں میں وہ اپنے جارحانہ برتاؤ اور ہُلڑبازی کے باعث پولیس کی نظر میں آ گئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہدایت نامے میں مزید کہا گیا ہے: ’شراب کے زیر اثر براستہ متحدہ عرب امارات سفر کرنے والے ٹرانزٹ مسافروں کو بھی اس قانون کے تحت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔‘

برطانوی قونصل خانے نے گذشتہ سال اپنے فیس بک پیج پر ایک انتباہ میں خبردار کیا تھا کہ براستہ متحدہ عرب امارات ٹرانزٹ سفر کرنے والے برطانوی شہریوں کو ان کے خون میں الکوحل کی موجودگی کی صورت میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

اس قانون کے تحت اگست 2018 میں ڈاکٹر ایلی ہلمین کو ان کی بیٹی سمیت اُس وقت دبئی ائیرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا تھا جب وہ لندن سے آنے والی پرواز میں کمپلمنٹری یا مفت شراب کا ایک گلاس پی کر سفر کر رہی تھیں۔

44 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں لینڈ کرنے کے بعد ویزا کے بارے میں سوالات کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے شراب نوشی کی ہوئی ہے۔

شراب نوشی ثابت ہونے پر ان کو حراست میں لے لیا گیا اور ایک ماہ بعد رہا کیا گیا تھا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا