پاکستان کی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر زیادہ فعال کردار ادا کرتے ہوئے شہری اور آئینی آزادیوں کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھا کر دنیا کے مختلف حصوں میں مسلم اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔
وفاقی وزیر نے ہفتے کو استنبول میں او آئی سی کے وزرائے اطلاعات کے 12ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ مل کر دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کریں۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ’دنیا میں اسلامو فوبیا کا رجحان کم نہیں ہو رہا ہے خاص طور پر ہمارے خطے جنوبی ایشیا میں جہاں نفرت انگیز بیانات اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔‘
ان کے بقول: ’ہماری کوششوں کے باوجود انڈیا میں ہجوم کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل، منصوبہ بندی سے رچائے گئے فرقہ وارانہ فسادات اور الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں مسلم اقلیت کی منفی عکاسی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ او آئی سی دنیا بھر کے مسلمانوں کی اجتماعی امنگوں کی نمائندگی کرتی ہے اور اسے دنیا میں مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا ’سیاسی اور معاشی وزن اور طاقت‘ استعمال کرنی چاہیے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ او آئی سی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر تسلیم کرنے کے بعد اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلم ممالک کو بھی اپنے اندر جھانک کر ان رجحانات سے نمٹنے کی ضرورت ہے کہ جو اسلام اور ان کے معاشروں کے بارے میں غلط فہمیوں کو جنم دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات کے بقول: ’مسلم ممالک کو جمہوریت، عوام کی اقتدار میں شراکت اور زیادہ شمولیت اور اظہار رائے کی آزادی پر توجہ مرکوز کرنا چاہیے۔‘
اس سے قبل او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ نے تنظیم کو بعض معاشروں میں دہشت گردی اور انتہا پسندانہ بیانات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا۔