افغانستان: او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے پیش کردہ 31 نکات

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیرمعمولی اجلاس کے اعلامیے میں تمام شریک ممالک کے وفود اور مندوبین کی جانب سے پیش کیا گیا 31 نکاتی ڈرافٹ برائے قرارداد۔

اجلاس اسلامی تعاون تنظیم کے چیئرمین سعودی عرب کی دعوت پر طلب کیا گیا(تصویر: اےایف پی)

پاکستان نے اتوار کو اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کی۔

اجلاس خصوصی طور پر افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے چیئرمین سعودی عرب کی دعوت پر طلب کیا گیا تھا۔

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیرمعمولی اجلاس کے اعلامیے میں تمام شریک ممالک کے وفود اور مندوبین کی جانب سے پیش کیا گیا 31 نکاتی ڈرافٹ برائے قرارداد درج ذیل ہے:

1: پر امن، مستحکم، متحد اور خود مختار افغانستان کے لیے افغان عوام سے اظہار یکجتہی

2: اجلاس کے شرکا کا افغانستان پر اقوام متحدہ اور او آئی سی چارٹر کے تحت انسانی حقوق کی پاسداری اور عملدرآمد کے لیے زور

3: شرکا کا افغانستان میں جنم لیتے انسانی بحران پر اقوام متحدہ کے اداروں کی رپورٹس کا جائزہ

4: اجلاس میں اقوام متحدہ کے اداروں پر او آئی سی کے تعاون سے افغانستان میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے پر زوردیا گیا

5: شرکا نے ازبکستان کے اقوام متحدہ کے تحت لوجسٹک مرکز تعمیر کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا

6: اجلاس میں عالمی برادری سے افغانستان کے شہریوں اور افغان پناہ گزینوں کو پناہ دینے والا ممالک کی فوری امداد کا مطالبہ

7: شرکا نے اتفاق کیا کہ عالمی برادری، اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کہ عالمی پابندیاں انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہییں

8: اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ افغانستان سے عالمی برادری کا مسلسل رابطہ رکھنے کا مطالبہ کیا جائے تاکہ افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے

9: شرکا نے اتفاق کیا کہ او آئی سی افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرے گی

10: شرکا کی جانب سے او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ کو کابل میں او آئی سی کے مشن کو اس حوالے سے مالی اور لوجسٹک اقدامات اٹھانے کی ہدایت

11: شرکا نے اتفاق کیا کہ اس بات کو تسلیم کیا جائے گا کہ افغانستان کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کے لیے قانونی بینکنگ سیکٹر تک آسان رسائی پر توجہ دی جائے گی۔

12: اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ معاشی بحران کو روکنے کے لیے افغانستان کو معاشی وسائل تک رسائی دینے، منجمد اثاثوں کی بحالی کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا جائے گا۔

13: اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان کے لیے ایک انسانی ٹرسٹ فنڈ قائم کیا جائے گا جو اسلامی ترقیاتی بینک کے ماتحت ہو گا۔

14: شرکا نے اتفاق کیا کہ او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ اسلامی ترقیاتی بینک اور انسانی ٹرسٹ فنڈ کے تعاون سے اقوام متحدہ معاشی وسائل اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے گا اور اس حوالے سے حکمت عملی وضح کرے گا۔

15: اجلاس میں اسلامی ترقیاتی بینک سے درخواست کی گئی کہ وہ سال 2022 کی پہلی سہہ ماہی تک انسانی ٹرسٹ فنڈ کو فعال کرنے کو یقینی بنائے۔

16: اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ رکن ممالک، اسلامی مالیاتی اداروں، عطیہ دہندگان اور دیگر بین الاقوامی شراکت دار افغانستان کے لیے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے ساتھ ساتھ افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے وعدوں کا اعلان کریں۔

17: فیصلہ کیا گیا کہ او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ عالمی ادارہ صحت اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ویکسین کے ساتھ ساتھ دیگر طبی سامان، تکنیکی اور متعلقہ امداد افغانستان کے لوگوں تک فراہمی میں مدد کرے گا۔

18: اجلاس افغانستان فوڈ سیکیورٹی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرتا ہے اور اسلامک آرگنائزیشن فار فوڈ سیکیورٹی (IOFS) سے درخواست کرتا ہے کہ جب ضروری ہو، تنظیم کے غذائی تحفظ کے ذخائر کی صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں۔

19: او آئی سی کے رکن ممالک، بین الاقوامی عطیہ دہندگان، اقوام متحدہ کے فنڈز اور پروگرامز اور دیگر بین الاقوامی اداکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ افغانستان فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنائیں

20: او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے افغانستان کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک میں افغان پناہ گزینوں کو ضروری انسانی اور اقتصادی امداد فراہم کرنے کے لیے ڈونر مالیاتی اداروں کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔

21: رکن ممالک، بین الاقوامی برادری بشمول اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں، اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے فوری طور پر اپیل کرتے ہیں کہ وہ پالیسی ٹولز کے طور پر افغانستان کے لیے ہر ممکن اور ضروری بحالی، تعمیر نو، ترقی، مالی، تعلیمی، تکنیکی اور مادی امداد فراہم کرتے رہیں۔

22: اجلاس  افغانستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کی اہمیت کا اعادہ کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی انتہا پسند گروہ یا تنظیم کے ذریعہ ایک پلیٹ فارم یا محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ ہو

23: اجلاس  افغانستان سے تمام دہشت گرد تنظیموں بالخصوص القاعدہ، داعش اور اس سے وابستہ تنظیموں، ای ٹی آئی ایم اور ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے

24: اجلاس  اس بات کی توثیق کرتا ہے کہ افغانستان میں امن، سلامتی اور استحکام تمام افغان مہاجرین، اور اندرونی طور پر بے گھر افراد کی محفوظ اور باوقار واپسی اور افغانستان کی ترقی میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا

25: اجلاس  بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ افغانستان میں امن اور استحکام کی کوششوں کو بحال کرنے لیے، ملک کے اندر اور باہر اشتعال انگیزی کے امکان اور بگاڑنے والوں کے کردار کے خلاف محتاط رہے

26: اجلاس  افغان حکام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایک روڈ میپ تیار کر کے تمام افغانوں بشمول خواتین اور لڑکیوں کی افغان معاشرے کے تمام پہلوؤں میں شرکت کو تقویت دیں

27: اجلاس  دہشت گردی، منشیات، اسمگلنگ، منی لانڈرنگ، منظم جرائم، اور بے قاعدہ نقل مکانی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے متعلقہ ریاستی اداروں کی ضروری صلاحیت کی تعمیر نو کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

28: اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آو آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی امداد و ثقافت و امور خانہ داری سفیر طارق علی بخیت کو افغانستان کے لیے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا خصوصی نمائندہ تعینات کیا جائے گا

29:  ممتاز مذہبی اسکالرز اور علماء کے ایک وفد کا اہتمام کیا جائے گا جس کی قیادت انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی اور دیگر متعلقہ مذہبی اداروں کریں۔ وفد افغانستان کے ساتھ اہم مسائل پر بات چیت کرے گا  جیسے کہ رواداری سمیت اسلام میں اعتدال، تعلیم تک مساوی رسائی اور اسلام میں خواتین کے حقوق

30: اسلامی ترقیاتی بینک اور افغانستان کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی اس قرارداد پر عمل درآمد کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں وزرائے خارجہ کی کونسل کے 48ویں اجلاس میں رپورٹ پیش کریں

31: اجلاس او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کرتا ہے کہ وہ 48 ویں اجلاس میں ایک رپورٹ پیش کریں جس میں افغانستان میں انسانی اور معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہو۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان