فلپائن میں سوشل میڈیا پر گذشتہ ہفتے ایک انجینیئرنگ کالج میں 'انسداد دھوکہ دہی' ماسک، ٹوپیاں اور ہیلمٹ پہنے طالب علموں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔
مزاحیہ اور تخلیقی انداز میں بنائے گئے ہیڈ گیئرز پہنے بیکول یونیورسٹی کالج آف انجینیئرنگ کے ان طالب علموں کی تصاویر پروفیسر میری جوئے مینڈن اورٹیز نے فیس بک پر پوسٹ کی تھیں۔
دی سٹریٹ ٹائمز کے مطابق پروفیسر اورٹیز نے اپنے طالب علموں کو ’کھلی چھوٹ‘ دی تھی، اور اس کا نتیجہ انڈے کے ڈبے، کاغذ کے بیگز، موٹر سائیکل ہیلمٹ اور تولیے سے بنے چہرے اور سر پر پہننے والے ماسک کی صورت میں نکلا۔
دیگر کچھ طالب علموں نے گھریلو تیار کردہ زرہ، گلابی کاغذ کی وگ اور تنکے کی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔
ایک طالب علم نے انڈرویئر سے بنا ماسک کم ہیڈ گیئر پہنا ہوا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پروفیسر اورٹیز کا کہنا تھا: ’مجھے اپنے طالب علموں سے پیار اور ان پر فخر ہے کیونکہ ان کے انجینیئرنگ مڈ ٹرم امتحانات دباؤ اور سٹریس کا باعث بن سکتے ہیں، وہ پھر بھی ان میں تفریح اور کچھ رنگ بھرنے میں کامیاب رہے۔
’بہت بہت شکریہ، طالب علموں۔ مجھے آپ پر فخر ہے۔‘
طالب علموں کی اس کوشش کو سوشل میڈیا پر بھی سراہا گیا۔ ایک فیس بک صارف نے لکھا، ’آپ خوبصورت ہیں۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’واہ ان طالب علموں کو مبارک ہو جنہوں نے واقعی کوشش کی، رب آپ پر رحم کرے۔‘
ذیل میں کچھ طالب علموں کی تصاویر دی جا رہی ہیں۔
© The Independent