مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 54 سالہ لاپتہ انڈونیشیائی خاتون کو 16 فٹ لمبے اژدہے نے زندہ نگل لیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے ذریعے شناخت کی جانے والی اس خاتون کا پہلا نام جہرہ ہے، وہ انڈونیشیا کے صوبہ جامبی کے گاؤں ترجن گاجاہ میں ربڑ کے باغات میں انہیں ایک اژدہے نے زندہ نگل لیا تھا جس کے بعد وہ مردہ پائی گئیں۔
پیر کو پکڑے جانے والے 16 فٹ لمبے اژدہے کے بیٹ میں اس وقت تک خاتون کی لاش موجود تھی جب اسے پکڑا گیا۔ جب پولیس کو اژدہے کے اندر سے خاتون کی باقیات ملیں تو اس کی بھی ویڈیو بنائی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ جہرہ اتوار کو صوبہ جامبی میں ایک باغ سے ربڑ جمع کرنے کے بعد واپس نہیں لوٹیں۔
ان کے شوہر نے انہیں ہر جگہ ڈھونڈنا شروع کر دیا لیکن انہیں صرف اپنی بیوی کی سینڈل، جیکٹ، ہیڈ سکارف اور چاقو ہی ملا۔
جامبی پولیس کے سربراہ اے کے پی ہیرافا کا کہنا ہے کہ جب شوہر اگلے دن اپنی بیوی کو ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہوئے واپس آئے تو ایک اژدہے سے ٹھوکر کھا گئے جس کے جسم کا درمیانی حصہ پھولا ہوا تھا۔
اژدہے کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص اس کے سر کو درخت کی شاخ سے مار رہا ہے جبکہ دوسرے اسے پیٹ رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد گاؤں والے لاپتہ عورت کی لاش کو ظاہر کرنے کے لیے بڑے اژدہے کا پیٹ کھولنے کے لیے آگے بڑھے۔ وائرل پریس نے گاؤں کے سربراہ انٹو کے حوالے سے کہا کہ اس دریافت سے ’ہر کوئی حیران رہ گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پتہ چلا کہ جس عورت کی ہم تلاش کر رہے تھے وہ اس اژدہے کے پیٹ میں تھی۔‘
A gran was eaten alive by a 22-foot python in Indonesia after she disappeared while working on a plantation.
— @talkagblog_official (@talkagblogoffi1) October 25, 2022
Jahrah, 54, was collecting rubber in the Jambi province on Friday when she disappeared.https://t.co/gk5Au8req5
گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل علاقے میں تقریباً 27 فٹ لمبا اژدہا بھی دیکھا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ گاؤں والے پریشان تھے کہ جنگل میں اس سے بھی ’بڑے سانپ‘ ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ خاتون کو زندہ نگلنے کے پورے عمل میں دو گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا ہو گا۔
اژدہے عام طور پر چوہوں کی طرح چھوٹے شکار کو کھاتے ہیں، لیکن انڈونیشیا میں اس سے قبل بھی سانپوں کے انسانوں کو کھانے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
مارچ 2017 میں مغربی سولاویسی جزیرے پر مبینہ طور پر ایک شخص کو زندہ نگل لیے جانے کے بعد ایک اژدہے کے پیٹ سے برآمد کیا گیا تھا۔
2018 میں ایک 54 سالہ خاتون جن کی شناخت وا تبا کے نام سے ہوئی تھی، مونا جزیرے پر واقع اپنے گھر سے گئیں لیکن واپس آنے میں ناکام رہیں۔ جب وہ اگلے دن بھی واپس نہیں آئیں تو ان کی بہن اور 100 گاؤں والوں نے ان خاتون کے قدموں کے نشانات، ان کی ٹارچ، چادر اور چپل تلاش کی۔
اژدہا ایک دیہاتی کے سامان سے صرف ایک درجن گز کے فاصلے پر تھا جو اپنے درمیانی حصے سے اتنا پھولا ہوا تھا کہ وہ بمشکل حرکت کر پا رہا تھا۔
© The Independent