فیس ماسک نہیں تو کیا ہوا، مسافر نے چہرے پر اژدھا لپیٹ لیا

پہلے میں نے سوچا کہ مسافر نے کوئی دلچسپ ماسک پہن رکھا ہے لیکن پھر سانپ بس کی ہینڈ ریلنگ کے گرد لپٹ گیا: عینی شاہد۔

(اے ایف پی فائل فوٹو)

ایک مسافر کی جانب سے بس میں اپنے چہرے کو ڈھانپنے کے لیے اژدھے کو استعمال کرنے کے بعد شمال مغربی انگلینڈ میں پبلک ٹرانسپورٹ نے چہرہ ڈھانپنے سے متعلق قوانین کی تشریح کی ہے۔

’مانچسٹر ایوننگ نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق اژدھے کو بطور ماسک استعمال کرنے والے مسافر کو پیر کومانچسٹر جانے والی بس پر دیکھا گیا تھا۔ ابتدا میں ساتھی مسافروں نے سمجھا کہ انہوں نے رنگین مفلر جیسی کسی چیز سے چہرے کو ڈھانپ رکھا ہے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ’پہلے میں نے سوچا کہ مسافر نے کوئی دلچسپ ماسک پہن رکھا ہے لیکن پھر سانپ بس کی ہینڈ ریلنگ کے گرد لپٹ گیا۔ بس میں کسی کو پریشانی نہیں ہوئی لیکن اس کے پیچھے بیٹھے ایک شخص نے اس کی ویڈیو بنا لی۔ یہ یقیناً تفریح کے لیے تھا۔‘ 

تصاویر میں نظر آنے والے شخص نے سفید رنگ کی ٹی شرٹ اور جینز پہن رکھی تھی اور دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ایک اژدھے کو اپنے گلے اور چہرے کے گرد لپیٹا ہوا تھا اور نیچے ماسک بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے برطانیہ میں عوامی ٹرانسپورٹ پر چہرے کو ڈھانپنا لازمی ہے۔ گریٹر مانچسٹر کے شعبہ مواصلات  کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت کی ضوابط کے مطابق چہرے کو ڈھانپنے کے لیے سرجیکل ماسک، سکارف یا بینڈز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ان ضوابط کی بہت کم تشریح کی گئی ہے اور یہ کہ اس کا اطلاق مزید کن چیزوں پر کیا جاسکتا ہے لیکن سانپ کی کھال جب کہ وہ زندہ سانپ پر موجود ہو، کو چہرہ ڈھانپنے کے لیے استعمال کرنا یقیناً قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ 

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی حکومت نے ابتدائی طور پر محدود جگہوں جیسے دوکانوں میں چہرے کے ماسک کے استعمال کی مزاحمت کی تھی لیکن ملک میں کیسز کی تعداد بڑھتے ہی اس نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی۔ اس حکومتی اقدام کی کچھ مخالفت کی گئی لیکن اس حد تک نہیں جتنی امریکہ میں کی گئی تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ