ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: فائنل میں بارش ہوئی تو کیا ہو گا؟

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل پر بارش کا خطرہ منڈلا رہا ہے کیونکہ موسم کی پیشن گوئی کے مطابق اتوار کو بارش کے ساتھ ساتھ طوفان کا بھی سو فیصد امکان ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 26 اکتوبر کو انگلینڈ اور آئرلینڈ کے درمیان میچ میں بارش کے باعث میلبورن کرکٹ گراؤنڈ کی پچ کو گراؤنڈ سٹاف کور کر رہے ہیں (اے ایف پی)

انگلش کپتان جوز بٹلر کے خیال میں ’انتہائی خطرناک‘ انگلینڈ کو فائنل میں ہرانا بہت مشکل ہو گا جبکہ پاکستان کا کہنا ہے انہوں نے ’تمام شعبوں کا احاطہ‘ کر رکھا ہے – مگر اس سب کے بیچ بارش سے میچ نہ ہونے کا اندیشہ بھی موجود ہے۔

ایک مہینے پر محیط 44 میچز کے بعد ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن کا فیصلہ اتوار کو ہو گا۔ فائنل میں پہنچنے والی دونوں ٹیموں میں سے جو بھی جیتے گی اسے ویسٹ انڈیز کے ساتھ دو بار ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہو جائے گا۔

پاکستان نے یہ اعزاز 2009 میں سری لنکا کو فائنل میں ہرا کر حاصل کیا تھا جبکہ ایک سال بعد انگلینڈ نے آسٹریلیا کو فائنل میں ہرایا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں ہونے والے فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم کو ’فیورٹ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

مگر اس دلچسپ مقابلے پر بارش پانی پھیر سکتی ہے کیونکہ موسم کی پیشن گوئی کے مطابق اتوار کو بارش اور طوفان کا سو فیصد امکان ہے۔

اگر اتوار کے دن بارش ہوتی ہے اور میچ نہیں ہو پاتا تو پیر کا دن بھی میچ کے لیے مختص کیا گیا ہے مگر اس دن بھی بارش کی توقع کی جا رہی ہے۔ ایسے میں اگر فائنل کھیلا ہی نہ جا سکا تو دونوں ہی ٹیموں کو فاتح قرار دیا جا سکتا ہے۔

گروپ سٹیجز کے برعکس، جس میں دونوں اننگز میں پانچ، پانچ اوورز ہونا میچ کے فیصلے کے لیے شرط تھی، فائنل میں دونوں اننگز میں دس، دس اوورز کا پھینکے جانا ضروری ہو گا۔ تب ہی اسے مکمل میچ قرار دیا جائے گا۔

اگر اتوار کو میچ کے دوران بارش ہو گئی تو پیر کو وہیں سے میچ دوبارہ شروع ہو گا جہاں روکا گیا ہوگا۔

فائنل مکمل ہوتا ہے تو انگلش کپتان بٹلر پراعتماد ہیں کہ ان کی ٹیم انڈیا کو بدترین شکست دینے کے تناظر میں فائنل جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دوسری طرف پاکستان، جس نے برے آغاز کے بعد ٹورنامنٹ میں کم بیک کیا ہے، نے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے ہرایا تھا۔

بٹلر کا کہنا ہے کہ ’میری نظر میں ہم ایک اچھی ٹیم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

’ٹیم میں کچھ شاندار کھلاڑی موجود ہیں۔ جب وہ اپنا بہترین کھیل دکھاتے ہیں تو ہمیں ہرانا مشکل ہو جاتا ہے۔ ہم ناقابل یقین حد تک خطرناک ٹیم ہیں اور کھلاڑیوں میں بھرپور اعتماد موجود ہے۔‘

فائنل میں انگلش ٹیم کو سلیکشن کے لیے چند اہم فیصلے کرنا ہوں گے۔ بلے باز ڈیوڈ ملان اور فاسٹ بولر مارک ووڈ دونوں انجری کے باعث سیمی فائنل میں نہیں کھیل سکے تھے۔ ان کی جگہ فل سالٹ اور کرس جورڈن نے لی تھی۔

فل سالٹ کو بلے بازی کا موقع نہیں ملا تھا جب کہ کرس جورڈن نے 43 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جوز بٹلر نے ڈیوڈ ملان اور مارک ووڈ کے بارے میں کہا ہے کہ ’ہم دیکھیں گے کہ ان کی صورت حال کیسی ہے اور امید ہے کہ فائنل میں انتخاب کے لیے دستیاب ہونے میں پیش رفت ہو گی۔‘

دوسری جانب انگلش اوپنرز کو آؤٹ کرنے کی ذمہ داری پاکستان کے تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی کو سونپی گئی ہے۔

پاکستانی ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن نے کہا کہ یہ فائنل کے لیے اہم ہے۔

2021 کے ورلڈ کپ میں جب پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچی تھی تو اس وقت میتھیو ہیڈن ٹیم کے بیٹنگ کوچ تھے اور اب ان کی خدمات بطور مینٹور لی گئی ہیں۔

ہیڈن کا کہنا تھا کہ ’یہ صاف ظاہر ہے۔۔۔ (یہ میچ) معیاری بیٹنگ کے خلاف معیاری تیز گیند بازی کا ہو گا۔‘

’لیکن ہمارے پاس چار تیز گیند باز ہیں جو میچ پر اثر انداز ہوتے ہیں اور 20 اوورز کے اندر اندر کافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘

انہوں نے جمعے کو کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ کل رات انڈیا کو بولنگ، خاص طور پر لیگ سپن، کے شعبے میں واقعی کمی محسوس ہوئی تھی، انہیں چھٹے بولنگ آپشن کی ضرورت تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہماری ٹیم کے پاس چھ آپشنز ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو ساتواں آپشن بھی ہے۔ لہذا مجھے لگتا ہے کہ ہماری ہر طرح سے تیاری ہے۔‘

دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتی ہیں، انگلینڈ ورلڈ کپ سے قبل پاکستان میں سات میچوں کی ٹی 20 سیریز کھیل چکا ہے جس میں اس نے کڑے مقابلے کے بعد 4-3 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ