وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے منگل کو بتایا کہ 23 دسمبر کو اسلام آباد میں ہونے والے خود کش حملے کے کیس میں چار سے پانچ ملزمان اور ان کے ہیلنڈرز کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق جمعے کی دوپہر سیکٹر آئی ٹین فور میں ایک ٹیکسی میں خودکش دھماکے سے ایک پولیس اہلکار جان سے گیا جب کہ چار زخمی ہوئے تھے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں بتایا تھا اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے دوران چیکنگ ہو رہی تھی، جب پولیس جوانوں نے ایک مشکوک گاڑی کو روکا اور گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے رانا ثنا اللہ کے حوالے سے مزید بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والی ٹیکسی کا ڈرائیور بے گناہ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیو کو ملزمان نے ہائر کیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کرم ایجنسی سے چلے تھے اور راولپنڈی میں آ کر ٹھہرے تھے۔
خود کش دھماکے کے بعد شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسلام آباد میں دہشت گردی کے خدشات کے باعث امریکی سفارت خانے نے گذشتہ اتوار کو اپنے عملے کے لیے حفاظتی ہدایات جاری کی تھیں۔
امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ کے مطابق یہ ہدایات ملک بھر کے لیے جاری کی گئیں۔
سفارت خانے کے مطابق اس کے عملے کو اسلام آباد میں موجود میریٹ ہوٹل جانے سے منع کیا گیا۔
ویب سائٹ کے مطابق: ’اطلاعات ہیں کہ نامعلوم افراد ممکنہ طور پر تعطیلات کے دوران اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں امریکیوں پر حملہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔‘
سفارت خانے نے اپنے عملے کو تقریبات یا عبادت گاہوں کا رخ کرتے ہوئے احتیاط برتنے اور زیادہ ہجوم والی جگہوں سے گریز کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔
امریکی سفارت خانے کے علاوہ اسلام آباد پولیس نے بھی شہریوں کو شناختی کارڈ ساتھ رکھنے اور گردونواح سے چوکنا رہنے کی ہدایت کی تھی۔