خیبر کے یوٹیوبر دنیا کو پاکستان کا حسن دکھانے کے لیے پرعزم

یوٹیوبر کبیر آفریدی چین میں کاروبار کرتے تھے مگر کرونا کے باعث پاکستان آگئے اور اب پاکستانی سیاحتی مقامات کی خوبصورتی دنیا کو دکھاتے ہیں۔

’میں چین میں کاروبار کرتا تھا لیکن کرونا وبا کے دوران پاکستان واپس آگیا اور پھر دوبارہ نہیں گیا۔ اب یہاں پر سوشل میڈیا کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کے مشن پر نکلا ہوں اور اللہ کا شکر ہے کہ کامیاب ہوا ہوں۔‘

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے یوٹیوبر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کبیر آفریدی، پیشے کے لحاظ سے تو ایک تاجر ہیں لیکن اب پاکستان کے چند پسندیدہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز میں شامل ہیں۔

کبیر آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو چین سے واپسی کے بعد سوشل میڈیا کے استعمال اور اس فیلڈ میں کامیابی سے متعلق بتایا۔

ان کا کہنا تھا: ’چین واپس نہ جانے کے بعد سیاحت چونکہ میرا مشغلہ تھا تو میں نے اس شعبے میں کام کرنا شروع کیا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔‘

کبیر آفریدی کے 40 لاکھ سے زائد فالورز ہیں اور وہ پاکستان کے مختلف سیاحتی مقامات پر جا کر وہاں سیاحت کے حوالے سے ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ تقریباً 28 ممالک کا سفر کر چکے ہیں اور جب انہوں نے وہاں کے سیاحتی مقامات دیکھے تو سوچا کہ اس سے تو اچھے مقامات پاکستان میں بھی ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ قبائلی ضلعے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو زیادہ تر مواقع نہیں ملتے، لیکن آپ نے اپنی محنت سے اتنے فالورز حاصل کیے ہیں، تو کبیر آفریدی نے بتایا کہ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ اور صلاحیت موجود ہے تاہم ان کو مواقع کم ملتے ہیں۔ ’اگر قبائلی اضلاع کو مواقعے مل جائیں تو وہ ان کی طرح زندگی میں آگے جا سکتے ہیں اور دنیا میں پاکستان کی شہرت کا باعث بن سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا: ’میری ویڈیوز بنانے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ میں قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو حوصلہ دیتا ہوں کہ حوصلہ نہیں ہارنا اور جس طرح میں اپنی محنت سے نام کما چکا ہوں تو آپ بھی کر سکتے ہیں لیکن اس میں مستقل مزاجی شرط ہے۔‘

کبیر آفریدی کو اب پشاور سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں بھی مختلف تقریبات کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔ 

وہ پاکستان کے مشہور سیاحتی مقامات کے علاوہ قبائلی اضلاع میں ایسے سیاحتی مقامت بھی جاتے ہیں، جو لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہیں۔

کبیر ضلع خیبر کی وادی تیراہ سے لے کر پارہ چنار کے خوبصورت پہاڑوں کی سیر بھی کر چکے ہیں اور وہاں کے سیاحتی مقامات پر ویڈیوز بنا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا: ’قبائلی اضلاع میں بہت سے ایسے سیاحتی مقامات ہیں جو ابھی تک لوگوں کو معلوم بھی نہیں ہیں لیکن وہاں قدرتی حسن موجود ہے اور میں نے کئی ایسے مقامات دریافت بھی کیے ہیں، جہاں اب لوگ جاتے ہیں اور وہاں کے ماحول سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔‘

سوشل میڈیا سے کمائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کبیر آفریدی نے بتایا کہ اس میں پیسے تو بہت اچھے کمائے جاسکتے ہیں لیکن مستقل مزاجی شرط ہے۔

انہوں نے بتایا: ’ہمارے معاشرے میں لوگوں کو جب بھی کوئی آئیڈیا دیا جاتا ہے تو وہ چاہتے ہیں کہ بس دو تین مہینوں میں پیسے کما سکیں لیکن سوشل میڈیا ایسا نہیں ہے۔ یہاں پر مستقبل مزاجی ضروری ہے اور محنت بھی شرط ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل