امریکہ: ٹیسلا کار 250 فٹ بلند چٹان سے نیچے جا گری، چار افراد زخمی

حکام نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ گاڑی کے چٹان سے نیچے گرنے کی وجہ کیا تھی۔

ہائی وے ون پر یہ حادثہ پیر کی صبح 11 بجے سے کچھ پہلے پیش آیا (سان میٹیو کاؤنٹی/ ٹوئٹر)

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ’ڈیولز سلائڈ‘ کے مقام پر ٹیسلا کی ایک گاڑی 250 فٹ بلند چٹان سے گر کر تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں چار افراد شدید زخمی ہو گئے۔

کیلیفورنیا ہائی وے پیٹرول ایجنسی کے مطابق دو افراد اور دو بچے ایک گھنٹے تک گاڑی میں پھنسے رہے۔

بعد ازاں ریسکیو عملے نے انہیں باہر نکالا اور پھر الیکٹرک گاڑی کو سڑک تک لے جایا گیا۔

گاڑی میں سوار تمام افراد کو علاقے کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

کیلیفورنیا ہائی وے پیٹرول اور محکمہ فائر کے مطابق سان میٹیو کاؤنٹی میں ہائی وے ون پر یہ حادثہ پیر کی صبح 11 بجے سے کچھ پہلے پیش آیا۔

آفیسر مارک اینڈریوز نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد سی ایچ پی نہیں سمجھتی کہ ٹیسلا کار حادثے کے وقت آٹو پائلٹ یا مکمل خود ڈرائیونگ موڈ میں کام کر رہی تھی۔

حادثے کی وجہ ابھی بھی زیرِ تفتیش ہے، لیکن اینڈریوز نے کہا کہ یہ خیال نہیں کیا جا رہا کہ سڑک کی حالت اس کی وجہ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں کار کھائی میں گری تھی اس جگہ پر کوئی حفاظتی جنگلہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا، ’کار سڑک کے درمیان سے ہٹ گئی تھی، کس وجہ سے، ہم نہیں جانتے۔‘

ڈیولز سلائیڈ، سان فرانسسکو سے تقریباً 15 میل جنوب میں ایک کھڑی، پتھریلی اور ہوا دار ساحلی علاقہ ہے، جو مہلک کار کے حادثوں کے لیے بدنام ہے۔

کوسٹ سائیڈ فائر پروٹیکشن ڈسٹرکٹ/کیل فائر کے بٹالین کے سربراہ برائن پوٹینجر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’ہم ہر وقت کھائی پر سے کاروں کے گرنے کے واقعات کے لیے وہاں جاتے رہتے ہیں اور اور (ان کے مسافر) کبھی زندہ نہیں بچتے۔ یہ ایک کامل معجزہ تھا۔‘

عینی شاہد رابن جانسن نے این بی سی بائے ایریا کو اس واقعے کی تفصیلات بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے ڈرائیونگ کرتے ہوئے سوچا، یہاں سے باہر نکلنے (ایگزٹ) کے لیے ان کی رفتار انتہائی تیز ہے۔ آپ کو تو اس طرف اوپر کی جانب جانا بھی نہیں چاہیے، اور میں اپنے ریئر ویو آئینے میں دیکھ سکتا تھا کہ وہ کار کنارے پر اور پھر سیدھے نیچے چلی گئی۔‘

حکام نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ گاڑی کے ایگزٹ اور چٹان سے نیچے گرنے کی وجہ کیا تھی، تاہم تحقیقات جاری ہیں۔

کوسٹ سائیڈ فائر پروٹیکشن ڈسٹرکٹ کے بٹالین چیف برائن پوٹنگر نے کے ٹی وی یو کو بتایا کہ ’یہ کسی معجزے سے کم نہیں تھا کہ وہ بچ گئے۔ بدقسمتی سے ہمیں ایسے حادثات کے لیے یہاں آنا پڑتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے پاس ایک گواہ ہے جس نے کہا کہ گاڑی سڑک سے دائیں ہاتھ کی طرف مڑی، مٹی میں چلی گئی اور پھر آگے بڑھ کر چٹان سے نیچے گر گئی۔‘

بچوں میں ایک چار سالہ بچی اور ایک نو سالہ لڑکا شامل ہیں، جنہیں ریسکیو اہلکاروں نے سب سے پہلے رسیوں کی مدد سے اوپر اٹھایا۔

بعد ازاں دو دیگر افراد کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ملبے سے نکالا گیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ