بلدیاتی انتخابات کراچی: پیپلز پارٹی پہلے، جماعت اسلامی دوسرے نمبر پر

اتوار کو پولنگ کا عمل مکمل ہو جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے 235 یو سیز کے مکمل نتائج جاری کردیے۔ چیئر مین اور وائس چئیرمین کی دوڑ میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہے۔

16 اکتوبر 2022 کو ایک خاتون ووٹر قومی اسمبلی کی سیٹ کے لیے انتخابات میں ووٹ کاسٹ کر رہی ہیں (اے ایف پی)

صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں نتائج مطابق پیپلزپارٹی 93 نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔

اتوار کو پولنگ کا عمل مکمل ہو جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے 235 یو سیز کے مکمل نتائج جاری کردیے۔ چیئر مین اور وائس چئیرمین کی دوڑ میں پیپلز پارٹی کو برتری حاصل ہے۔

جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرے پر رہی جب کہ پی ٹی آئی 40 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔  مسلم لیگ ن سات یو سیز جیت سکی۔ جے یوآئی تین جبکہ تحریک لبیک نے دو اور ایم  کیو ایم حقیقی نے ایک یو سی نشست حاصل کی۔

نتائج کے مطابق تین یونین کمیٹیوں سے آزاد امیداور کامیاب ہوئے اور 11 یوسیز پر امیدواران کے انتقال کے باعث پولنگ نہیں ہو سکی۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کے مطابق کراچی کے سات اور حیدرآباد کے نو اضلاع میں الیکشن ہوئے۔

کراچی میں 246 یونین کمیٹیاں، چار وارڈ اور چیئرمین وائس چیئرمین کے حلقوں سمیت 170 ریٹرننگ افسران ہیں اور 57 آر اوز ہیں۔

’لوکل گورنمنٹ الیکشن بڑا مرحلہ تھا بہت سے مشکلات اور چیلنجر کا سامنا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ذمے داری احسن انداز سے انجام دی۔‘

نتائج میں تاخیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’پولنگ سٹیشن پر رزلٹ میں فارم 11 اور 12 سب سے پہلے بنتے ہیں ایک ریٹرننگ افسران کے پاس پانچ سے چھ یو سی تھی ایک یو سی میں پانچ حلقے تھے ہر حلقے کے فارم 11 اور 12  بننے تھے۔ اسی وجہ سے تاخیر ہوئی آر اوز کے پاس صبح تک تمام فارمز پہنچ گئے 4990 پولنگ سٹیشن کراچی میں  تھے10 ہزار سے زائد فارم 11 اور 12  بنانے تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے سیاسی جماعتوں کی جانب سے الزامات کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’مانیٹرنگ کا سخت طریقہ کار اختیار کیا۔ مکمل نگرانی کی اور تمام افسران کو ہدایت تھی کہ کوتاہی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔‘

 

کراچی اور حیدرآباد کی میئرشپ کے لیے پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں سخت مقابلہ رہا۔

کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تاہم ووٹرز کے لیے پانچ ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور اٹھارہ ہزار 629 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔

مجموعی طور پر کراچی میں کُل 246 یو سیز اور 984 وارڈز ہیں جبکہ کُل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد چوراسی لاکھ 76220  تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست