’ان کے لیے یہ آزادی ہے‘: دنیا کی معمر ترین خاتون سوتے ہوئے چل بسیں

11 فروری 1904 کو پیدا ہونے والی لوسیل رینڈن عرف سسٹر آندرے نے گذشتہ برس اپریل میں دنیا کی معمر ترین خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

فرانس کے شہر ٹولون میں واقع سسٹر آندرے کے نرسنگ ہوم کی جانب سے پیر کو ان کی موت کی خبر شیئر کی گئی (اے ایف پی)

دنیا کی معمر ترین خاتون لوسیل رینڈن 118 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

وہ 11 فروری 1904 میں پیدا ہوئیں اور 1944 میں کیتھولک چیریٹیبل آرڈر میں شمولیت اختیار کرنے پر انہیں سسٹر آندرے کا نام دیا گیا۔

انہوں نے گذشتہ برس اپریل میں 118 اور 73 دن کی عمر میں معمر ترین زندہ خاتون کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

فرانس کے شہر ٹولون میں واقع سسٹر آندرے کے نرسنگ ہوم کی جانب سے پیر کو ان کی موت کی خبر شیئر کی گئی۔

 ترجمان ڈیوڈ تاویلا نے بتایا کہ ان کی موت دوران نیند ہوئی۔

سینٹ کیتھرین لیبر ہوم سے تعلق رکھنے والے تاویلا نے خبر رساں ادارے  اے ایف پی کو بتایا: ’یہ بہت دکھ کی خبر ہے لیکن یہ ان کی خواہش تھی کہ وہ اپنے پیارے بھائی کے ساتھ جا ملیں۔ ان کے لیے یہ ایک آزادی ہے۔‘

گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق سسٹر آندرے نے پلاسٹک، ٹیلی ویژن، مائیکرو ویو اوون، انٹرنیٹ اور سمارٹ فونز کی ایجاد دیکھیں۔

سنہ 1904 میں ان کی پیدائش کے سال، نیویارک کی پہلی سب وے لائن کا افتتاح ہوا، پاناما نہر پر کام کا آغاز ہوا اور برطانیہ اور فرانس کے مابین اینٹینٹ کورڈیل پر دستخط ہوئے۔

پہلی عالمی جنگ کے واقعات، جو انہوں نے اپنی نوجوانی میں دیکھے، زندگی بھر انہیں یاد رہے۔

سنہ 2020 میں انہوں نے فرانسیسی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں نے زندگی میں بہت غم دیکھے اور 18-1914  کی جنگ کے دوران جب میں چھوٹی تھی تو ہر کسی کی طرح مجھے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔‘

دوسری عالمی جنگ کے دوران، سسٹر آندرے نے 28 سال تک ایک ہسپتال میں کام کیا، اس سے قبل وہ ایک ٹیچر اور گورننس کے طور پر بھی کام کرتی رہیں۔

بعد ازاں انہوں نے اپنی زندگی مذہب کی خدمت کے لیے وقف کردی اور ایک کیتھولک راہبہ بن گئیں۔

2019 میں انہیں امریکی شہر ٹولون کی اعزازی شہریت دی گئی، جہاں وہ اپنے آخری سالوں میں منتقل ہوئی تھیں۔ حتیٰ کہ پوپ فرانسس کی طرف سے انہیں ایک خط بھی موصول ہوا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی لمبی زندگی کا راز کام تھا۔ انہوں نے اپریل 2022 میں کہا تھا: ’کہتے ہیں کہ کام مار دیتا ہے۔ یہ کام ہی تھا جس نے مجھے زندہ رکھا، میں نے 108 سال کی عمر تک کام کیا۔‘

وہ روزانہ ایک گلاس شراب پینے کے طور پر بھی مشہور تھیں۔

اپنے آخری برسوں میں وہ بینائی سے محروم ہوگئی تھیں، وہ وہیل چیئر پر آ گئی تھیں اور انہیں سنائی بھی کم دیتا تھا۔

ریکارڈ کے مطابق سسٹر آندرے یورپ کی دوسری معمر ترین شخصیت تھیں۔

ان کی عمر تاریخ کی معمر ترین شخصیت جین کیلمنٹ کے 122 سال اور 164 دن کے ریکارڈ سے چار سال کم ہے۔

جنوری 2021 میں  کرونا سے متاثر ہونے کے بعد، مقامی اخبار نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ بیماری سے خوفزدہ ہیں۔

جس پر انہوں نے کہا: ’نہیں، میں خوفزدہ نہیں تھی، کیونکہ میں مرنے سے نہیں ڈرتی تھی۔‘

انہوں نے مزید کہا تھا: ’میں آپ کے ساتھ رہ کر خوش ہوں، لیکن میں کہیں اور جانا چاہتی ہوں۔ اپنے بڑے بھائی، اپنے دادا اور دادی سے ملنا چاہتی ہوں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا