سائنس دانوں نے صدیوں بعد ’لیونارڈو پیراڈوکس‘ سلجھا لیا

لیونارڈو ڈا ونچی نے اپنے مشاہدے میں دیکھا کہ ہوا کے بلبلے پانی کی نچلی سطح سے ٹیڑھے یا بل کھاتے ہوئے انداز میں اوپر کی سطح تک بلند ہوتے ہیں۔

پانی میں گھومتے ہوئے بلبلوں کے معمے نے صدیوں سے سائنس دانوں کو کشمکش میں مبتلا کر رکھا ہے (کریٹوو کامنز)

سائنس دانوں نے طبیعیات کا ایک ایسا معمہ حل کر لیا ہے جس نے صدیوں سے لوگوں کو مخمصے میں الجھا رکھا تھا۔

لیونارڈو پیراڈوکس، جو کہ اس مظاہرے کا مشاہدہ کرنے والے نشاۃ ثانیہ کے فنکار لیونارڈو ڈا ونچی سے ماخوذ ہے، نے اپنے مشاہدے میں دیکھا کہ ہوا کے بلبلے پانی کی نچلی سطح سے ٹیڑھے یا بل کھاتے ہوئے انداز میں اوپر کی سطح تک بلند ہوتے ہیں۔

بلند پایہ دانشور یہ بتانے سے قاصر تھے کہ بلبلے ایک سیدھی لکیر میں بڑھنے کی بجائے اس طریقے سے کیوں حرکت کرتے ہیں جیسا کہ طبیعیات سے پتہ چلتا ہے۔ تاہم انہوں نے بلبلے کے سائز اور اس کی حرکت کے درمیان ایک باہمی تعلق پایا یعنی یہ غیر متوقع حرکت صرف اس وقت وقوع پذیر ہوتی ہے جب ایک بلبلہ تقریباً ایک ملی میٹر جتنا کروی رداس حاصل کر لیتا ہے۔

پانچ سو سالوں سے زیادہ عرصے سے سیال مادوں کی حرکت کا مطالعہ کرنے والے سائنس دان بھی اب تک اس بات کی تسلی بخش وضاحت پیش کرنے سے قاصر رہے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

یونیورسٹی آف سیویل اور برسٹل یونیورسٹی کے دو محققین نے پانی میں اٹھنے والے ہوا کے بلبلوں کی حرکت کے لیے ایک ریاضیاتی فریم ورک کا استعمال کیا اور یہ حساب لگایا کہ 0.926 ملی میٹر کے اہم رداس تک پہنچنے کے بعد بلبلے غیر مستحکم ہو جاتے ہیں۔

ایسا بلبلوں کے ارد گرد پانی کے دباؤ کی وجہ سے ہوتا ہے جو ان کی شکل میں خرابیاں پیدا کرتے ہیں جس سے تھرتھراہٹ جیسی حرکت پیدا ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج کو ایک مطالعے میں تفصیل سے بیان گیا ہے جس کا عنوان ’پاتھ اِنسٹیبلٹی آف این ایئر ببل رائزنگ اِن واٹر‘ ہے اور جسے منگل کو پروسیڈنگز آف نیشنل اکیڈمی آف سائنسز نامی جریدے میں شائع کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس مطالعے میں لکھا ہے کہ ’نشاة ثانیہ یعنی علوم و فنون کے احیا کے زمانہ کے بعد سے اس مظاہر قدرت کو دستاویز کیا گیا ہے کہ پانی میں اٹھنے والا ہوا کا بلبلہ اپنے سیدھے اور مستحکم راستے سے اس وقت ہٹ جائے گا جب بلبلے کا حجم ایک نازک سائز سے اوپر ہو جائے تو وہ متواتر ٹیڑھی یا بل کھاتی حرکت پیدا کرے گا۔‘

’اس کے باوجود غیر مستحکم بلبلے کے ابھرنے کا عمل کمیتی وضاحت پر پورا نہیں اترتا اور اس کا فزیکل میکانزم تنازع کا شکار رہا۔ نمیریکل میپنگ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ہم پہلی بار عدم استحکام کی درستگی کی پیمائش کے ساتھ کمیتی ایگریمنٹ تلاش کرنے میں کامیاب رہے۔‘

محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس میکانزم کی دریافت نے اس بارے میں مزید تحقیق کے دروازے کھول دیے ہیں کب کیسے ’چھوٹی ملاوٹیں، جو زیادہ تر پریٹیکل سیٹنگ میں موجود ہوتی ہیں، ٹھوس مادے اور گیس کے درمیان کسی ذرے کی تقلید کرتے ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق