20 سال کی عمر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا: بروک شیلڈز

امریکی اداکارہ بروک شیلڈز نے 40 سال کے بعد اس تلخ یاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے زیادہ لڑائی نہیں کی۔ میں نے نہیں کی۔ میں بالکل منجمد ہو گئی تھیں۔‘

ماڈل اور ٹی وی شخصیت بروک شیلڈز 28 جنوری 2009 کو نیو یارک سٹی میں برائنٹ پارک ہوٹل میں دوسرے سالانہ گوڈیوا ڈیکیڈنس سویٹ کی نقاب کشائی میں شرکت کر رہی ہیں (اے ایف پی/ برائن بیڈر)

امریکی ماڈل اور اداکارہ بروک شیلڈز نے پہلی بار عوامی سطح پر ایک نامعلوم شخص کی طرف سے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کے بارے میں بات کی ہے جب وہ 20 سال کی تھیں۔

اپنی نئی دستاویزی فلم ’پریٹی بیبی‘ میں، جس کو جمعہ (22 جنوری) کو سنڈینس فلم فیسٹیول میں ریلیز کیا گیا، سابق چائلڈ سٹار نے اس حملے کا ایک اکاؤنٹ شیئر کیا۔

*انتباہ - ذیل میں جنسی زیادتی کی تفصیلات دی گئی ہیں۔*

میگزین ’انٹرٹینمنٹ ویکلی‘ کی رپورٹ کے مطابق، بروک شیلڈز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب انہوں نے پرنسٹن کی ممتاز یونیورسٹی سے گریجویشن کی تھی۔ وہ اس وقت کام تلاش کے لیے جدوجہد کر رہی تھیں اور اپنے کیریئر کے بارے میں بات کرنے کے لیے ڈنر پر ایک شخص سے ملی تھیں۔

بروک شیلڈز نے کہا، ’اس نے کہا، ہوٹل واپس آ جاؤ اور میں ایک ٹیکسی بلا لیتا ہوں۔ اور میں ہوٹل کے کمرے میں چلی جاتی ہوں اور وہ تھوڑی دیر کے لیے غائب ہو جاتا ہے۔‘

اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ وہ کمرے میں بے چینی محسوس کر رہی تھیں، اس لیے دوربین لگا کر کھڑکی سے باہر دیکھ کر خود کو مصروف کر لیا۔

’دروازہ کھلتا ہے، وہ شخص برہنہ ہو کر باہر آتا ہے اور میرے پاس دوربین تھی اور میں 's***'،" اور میں نے دوربین نیچے رکھ دی اور وہ مجھ پر چڑھ  دوڑا۔ بالکل ایسے جیسے کہ کُشتی ہو رہی تھی۔‘

یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت وہ کتنی خوفزدہ تھیں کہ اگر وہ مزاحمت کرتی ہیں تو وہ آدمی زیادہ متشدد ہو سکتا ہے۔ ’مجھے ڈر تھا کہ میرا دم گھٹ جائے گا یا کچھ اور۔ اس لیے میں نے اتنی لڑائی نہیں کی۔ میں نے کچھ نہیں کیا۔ میں بالکل منجمد ہوگئی۔

’میں نے سوچا کہ نہیں کہنا کافی ہونا چاہیے تھا اور میں نے صرف سوچا زندہ رہوں بس اور یہاں سے باہر نکل جاؤں۔ اور میں نے اس بارے میں سوچنا بند کر دیا۔ خدا جانتا ہے کہ میں اپنے جسم سے الگ ہونے کا طریقہ جانتی تھی۔ میں نے اس پر عمل کیا تھا۔‘

بروک شیلڈز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ’دوست کے اپارٹمنٹ تک تمام راستے روتی رہیں‘، لیکن وہ یہ تسلیم کرنے میں ناکام رہیں کہ ان پر حملہ کیا گیا تھا یہاں تک کہ جب ان کے سکیورٹی سپیشلسٹ نے بھی کہا کہ ان پر حملہ ہوا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ وہ اس حملے کی ذمہ دار ہیں: ’اس (سکیورٹی اسپیشلسٹ) نے کہا، ’یہ ریپ ہے‘ اور میں نے کہا، ’میں اس پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہوں۔‘

بروک شیلڈز نے اعتراف کیا کہ ’یہ وہی تھا جو مجھے اپنے دماغ کے ساتھ کرنا تھا۔ [حملہ آور] نے مجھ سے کہا، ’میں آپ پر بھروسہ کرسکتا ہوں اور میں لوگوں پر بھروسہ نہیں کرتا۔‘ یہ بہت روایتی بات ہے، یہ عملی طور پرغلط ہے۔ مجھے یقین تھا کہ کسی طرح میں نے ایک پیغام دیا اور اس طرح پیغام موصول ہوا۔ میں نے ڈنر میں شراب پی۔ میں اوپر کمرے میں چلی گئی۔ میں صرف بھروسہ کر رہی تھی۔‘

اداکارہ نے کہا کہ بعد میں انہوں نے اس حملہ آور کو نوٹ لکھا لیکن اس نے وہ مسترد کر دیا۔

بروک شیلڈز اس دستاویزی فلم میں اس شخص کا نام نہیں لیتی ہیں۔

بروک شیلڈز صرف 12 سال کی تھیں جب انہوں نے اپنی پہلی فلم ’پریٹی بیبی‘ میں کام کیا۔ ان کی دستاویزی فلم کے لیے بھی یہی نام رکھا گیا ہے۔

فلم میں متنازع طور پر بروک شیلڈز کو اداکار کیتھ کیراڈین کو بوسہ دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو اس وقت 29 سال کے تھے۔ اس کے علاوہ بروک شیلڈز کے عریاں مناظر بھی دکھائے گئے ہیں۔

اگر آپ پر جنسی حملہ کیا گیا ہے تو آپ ماہر، آزاد اور رازدارانہ مدد کے لیے اپنی قریبی ریپ کرائسز تنظیم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ برطانیہ میں مزید معلومات کے لیے، ان کی ویب سائٹ یہاں دیکھیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین