سکھ حلوائی کی تخلیق ’ڈھوڈا‘ جو خوشاب کی پہچان ہے

بیسویں صدی میں سکھ حلوائی لالا ہنس راج کا تیار کیا جانے والا ڈھوڈا اب خوشاب کا مشہور ڈھوڈا بن چکا ہے۔

صوبہ پنجاب کا ضلع خوشاب روایتی اور خوش ذائقہ ’ڈھوڈا‘ نامی مٹھائی کے لیے مشہور ہے جسے 20ویں صدی میں قیام پاکستان سے پہلے ہنس راج نامی حلوائی نے متعارف کرایا تھا۔

لالا ہنس راج حلوائی کے ساتھ ساتھ ایک پہلوان بھی تھے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے لیے مختلف کشتے تیار کرتے رہتے تھے۔

اس دوران خوشاب کے رہائشی محمد امین نے یہاں سے کام سیکھنا شروع کیا اور ڈھوڈا تیار کرنے لگے۔

تقسیم ہند کے وقت لالا ہنس راج کو خوشاب چھوڑ کر ہندوستان جانا پڑا اور یہ فن محمد امین کو منقل ہو گیا۔

محمد امین نے بعد میں یہ فن محمد انور کو سکھایا جہاں سے یہ خوش ذائقہ سوغات خوشاب کی پہچان بن گئی۔

خوشاب لاری اڈہ پر ڈھوڈا کی درجنوں دکانیں نظر آتی ہیں مگر ان میں خوشاب کے خوش ذائقہ اور اصل ڈھوڈا کی صرف دو دکانیں ہی موجود ہیں جو ایک صدی سے اسے تیار کر رہے ہیں۔

خوشاب کی سب سے ’قدیم‘ دکان امین ڈھوڈا شاپ کے منیجنگ ڈائریکٹر حاجی محمد ریاض نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’یہ ڈھوڈا ہمارے خوشاب کی سوغات ہے اور یہ ہمارے دادا جی نے شروع کیا تھا۔ یہ صحت بخش غذا ہے جو بچے، بوڑھے اور نوجوان بڑے شوق سے کھاتے ہیں کیوں کہ اس میں بہت توانائی ہوتی ہے۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ ’اس میں دیسی گھی، خالص دودھ، گندم اور دیگر مغز شامل کیے جاتے ہیں جس سے یہ خوش ذائقہ بھی ہو جاتا ہے اور توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انور ڈھوڈا ہاؤس کے محمد رضوان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ہمارا یہ کام آباو اجداد سے جاری ہے۔ ڈھوڈا بنانے کی خوشاب میں صرف دو دکانیں ہیں۔‘

یہ مٹھائی بنتی کیسے ہے؟ اس بارے میں محمد رضوان نے بتایا کہ ’ڈھوڈا بنانے کے لیے خالص دودھ کو پہلے کڑھائے میں اچھی طرح گرم کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد اس میں گندم، دیسی گھی، خوشک میوہ جات اور مغز کا استعمال کیا جاتا ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈھوڈا دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک سپیشل ہوتا ہے جس میں میوہ جات، پستہ، بادام، گڑ، اخروٹ وغیرہ ڈالے جاتے ہیں اور ایک سادہ ڈھوڈا ہوتا ہے جو نارمل ہوتا ہے۔‘

’اس کی تیاری کے لیے گندم کو کچھ دنوں کے لیے پانی میں بھگو کر رکھا جاتا ہے اور پھر اسے دستی چکی میں دلیے کی طرز پر پیس لیا جاتا ہے جسے عام زبان میں موٹا آٹا یا ڈھوڈے والا آٹا بھی کہتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’میوہ جات والا ڈھوڈا ایک ہزار روپے کلو جبکہ سادہ ڈھوڈا آٹھ سو روپے فی کلو تک فروخت کیا جاتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا