ثانیہ مرزا کو کیریئر کے آخری میچ میں شکست

انڈین ٹینس سٹار ثانیہ مرزا اور روہن بھوپنا کی جوڑی کو جمعے کو آسٹریلین اوپن مکسڈ ڈبلز کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

12 اگست 2016 کی اس تصویر میں ثانیہ مرزا اور ان کے پارٹنر روہن بھوپنا اولمپکس گیمز کے دوران کھیلے جانے والے میچ میں گیند مخالف کھلاڑیوں کی جانب پھینکتے ہوئے(اے ایف پی)

انڈین ٹینس سٹار ثانیہ مرزا اور روہن بھوپنا کی جوڑی کو جمعے کو آسٹریلین اوپن مکسڈ ڈبلز کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، یہ ثانیہ مرزا کے 22 سالہ کیریئر کا آخری میچ تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 36 سالہ ثانیہ مرزا، جنہیں اپنے ملک میں خواتین کی سب سے بڑی ٹینس کھلاڑی سمجھا جاتا ہے، آخری بار میلبرن پارک میں اتریں اور فائنل تک پہنچیں۔

لیکن وہ اور ان کے 42 سالہ پارٹنر بھوپنا جیت اپنے نام کرنے میں ناکام رہے جن کو برازیل کی جوڑی لوئیسا سٹیفانی اور رافیل میٹوس سے 7-6 (7/2) اور 6-2 سے ہرا دیا۔

میچ کے بعد تقریب میں ثانیہ مرزا اس شکست سے دلبرداشتہ ہو کر اپنے آنسو نہ روک سکیں۔

چھ بار گرینڈ سلام اپنے نام کرنے والی ثانیہ نے اس موقع پر کہا: ’روہن اس وقت سے میرے ساتھی کھلاڑی ہیں جب میری عمر 14 سال تھی۔ وہ میرے پہلے مکسڈ ڈبلز پارٹنر تھے اور ہم نے ساتھ کئی ٹائٹلز جیتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہمارا ساتھ طویل عرصے سے ہے شاید 22 سال پہلے سے اور میں ان سے بہتر شخص کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی وہ میرے بہترین دوستوں اور بہترین پارٹنرز میں سے ایک ہیں جن کے ساتھ اپنے کیریئر کو یہاں ختم کرنے اور فائنل کھیلنے کا موقع ملا۔‘

ان کے بقول: ’میرے یا میرے ساتھ کسی بھی شخص کے لیے اپنا گرینڈ سلیم کیریئر ختم کرنے کے لیے اس سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک سے شادی کرنے والی ثانیہ مرزا نے اپنے بیٹے اذہان کے سامنے پہلی بار گرینڈ سلام فائنل کھیلا جو ان کے مطابق ایک ناقابل یقین لمحہ تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں کسی گرینڈ سلام فائنل میں اپنے بچے کے سامنے کھیل سکوں گی اس لیے یہ واقعی خاص ہے کہ میرا چار سالہ بیٹا اور میرے والدین یہاں موجود ہوں۔‘

سال 2005 میں ثانیہ مرزا اپنے آبائی شہر حیدرآباد میں ڈبلیو ٹی اے سنگلز ٹائٹل جیتنے والی پہلی انڈین کھلاڑی تھیں۔

وہ اسی سال یو ایس اوپن کے چوتھے راؤنڈ تک پہنچیں اور 2007 تک خواتین کی ٹاپ 30 کھلاڑیوں میں شامل تھیں۔

لیکن کلائی کی چوٹ کی وجہ سے انہوں نے سنگلز کی بجائے ڈبلز پر توجہ مرکوز کی اور سوئس مارٹینا ہنگس کے ساتھ شراکت میں تین گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کیے۔

وہ اگلے ماہ دبئی میں ہونے والے ایک ٹورنامنٹ کے بعد تمام ٹینس سے ریٹائر ہونے والی ہیں جہاں وہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں اور حال ہی میں ایک ٹینس اکیڈمی کا آغاز کیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس