’ٹف ٹائم‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستانی وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو ’ٹف ٹائم‘ دے رہا ہے۔ اب پتہ نہیں ہمیں مزید کتنا ٹف ٹائم ملنا ہے۔

30 جنوری 2023 کی اس تصویر میں کراچی کی سبزی مارکیٹ میں لوگ خریداری کرتے ہوئے۔ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں شدید گراوٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، جس سے عوام شدید متاثر ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد سے اسلام آباد میں مذاکرات جاری ہیں، جس میں تاحال تو کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوئی، تاہم وزیراعظم شہباز شریف کے بقول آئی ایم ایف وفد پاکستان کو بہت ’ٹف ٹائم‘ دے رہا ہے۔

2019 میں پاکستان نے آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر قرض کے حصول کا معاہدہ کیا تھا اور گذشتہ سال مذاکرات کے ایک دور کے بعد قرض کی رقم چھ سے بڑھا کر سات ارب ڈالر کر دی گئی تھی۔

لیکن بعض معاشی اصلاحات پر تحفظات کے سبب ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کئی مہینوں سے رکی ہوئی ہے، جس کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے وفد اور پاکستان کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کا وفد یقیناً پاکستانی وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو ’ٹف ٹائم‘ دے رہا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک کو درپیش معاشی چیلنجز ناقابل تصور ہیں لیکن ساتھ ہی وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو مجبوراً پورا کرنا ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جناب وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت وہ آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات تو بتانا نہیں چاہتے لیکن ان کے بقول عالمی مالیاتی فنڈز کی شرائط تصور سے باہر ہیں، جس سے یہ لگتا ہے کہ آئی ایم ایف حکومت کو ٹف ٹائم دے رہی ہے اور حکومت عوام کو۔

گذشتہ ہفتے پیٹرول کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا جس نے سب کو حیران و پریشان کر دیا جبکہ آنے والے دنوں میں اس کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اب پتہ نہیں ہمیں مزید کتنا ٹف ٹائم ملنا ہے۔

رواں ہفتے پاکستان کے  ادارہ برائے شماریات نے کہا کہ رواں سال کے پہلے مہینے میں افراط زر کی شرح 27.6 فیصد رہی ہے جو گذشتہ 20 سالوں میں سب سے بلند شرح ہے۔

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر مسلسل بلند ہوتی جا رہی ہے اور سونا خریدنا عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔ یہ ایسی صورت حال ہے جس کا عوام نے بھی تصور نہیں کیا تھا۔

اب اگر آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی قسط بحال کر دیتا ہے تو شاید مہنگائی کا طوفان بڑھنے کی بجائے کسی حد تک تھم جائے، دوسری صورت میں عوام کا ’ٹف ٹائم‘ جلد ختم ہونے کو نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ