سندھ: بچوں کو ’بیماریوں سے بچانے‘ والی نظمیں

ڈاکٹر جیوت سندر نے پولیو، کرونا وائرس، ٹائیفائیڈ اور ہیپاٹائٹس سمیت مختلف بیماریوں کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے نظمیں کہی ہیں جنہیں وہ مختلف سکولوں میں جا کر بچوں کو یاد کرواتے ہیں۔

کراچی سے تقریباً 300 کلومیٹر دور سندھ کے ضلع سانگھڑ کی تحصیل کھپرو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جیوت سندر بچوں کے علاج کرنے کے ساتھ ساتھ ’صحت مند رہنے اور بیماریوں سے بچنے سے متعلق نظمیں‘ بھی کہتے ہیں۔

ڈاکٹر جیوت سندر نے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس سے اپنی میڈیکل کی ڈگری حاصل کی اور وہ کھپرو شہر سے 25 کلومیٹر دور ایک چھوٹے سے گاؤں قاضی ولی محمد میں بنیادی صحت مرکز پر میڈیکل آفیسر ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جیوت سندر کا کہنا تھا کہ ’زندگی میں انسان کے رویے بہت اہمیت رکھتے ہیں اور انہی رویوں کے ہماری زندگی پر مختلف اثرات ہوتے ہیں۔‘

ڈاکٹر جیوت سندر نے پولیو، کرونا وائرس، ٹائیفائیڈ اور ہیپاٹائٹس سمیت مختلف بیماریوں کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے نظمیں کہی ہیں جنہیں وہ مختلف سکولوں میں جا کر بچوں کو یاد کرواتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بچے نرم دماغ ہوتے ہیں اور وہ جلدی سے ان چیزوں کو یاد کر لیتے ہیں اور وہ بچے ہی ہوتے ہیں جو گھر میں اپنے بڑوں کو بھی صحت مند تدابیر بتاتے ہیں۔‘

ڈاکٹر جیوت سندر سندھی اور مقامی مارواڑی اور ڈھاٹکی زبان میں نظمیں کہتے ہیں۔

ڈاکٹر جیوت سندر آٹھ سال سے شاعری کر رہے ہیں اور انہوں نے اب تک تقریباً 18 نظمیں لکھی ہیں۔

ڈاکٹر جیوت سندر کو ان نظموں کے حوالے سے ضلع سانگھڑ کی انتظامیہ کی جانب سے ’بیسٹ لٹریچر ایوارڈ‘ اور پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشن کی جانب سے بھی ’صحتمند نظموں‘ کے حوالے سے ایوارڈز ملے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا