2020 کے بعد پہلی بار چین کا تمام ویزوں کے اجرا کا اعلان

تمام کیٹگریز کے چینی ویزوں کے دوبارہ اجرا کی پیش رفت گذشتہ ماہ چینی حکام کی جانب سے وائرس میں حالیہ اضافے پرقابو پانے میں کامیابی کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔

چینی سیاح 7 فروری 2023 کو فینم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جہاز سے اتر رہے ہیں (اے ایف پی)

چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بدھ سے غیر ملکیوں کو مختلف اقسام کے ویزے کا ایک بار پھر سے اجرا شروع کیا جا رہا ہے۔

کووڈ 19 کی وبا پھیلنے کے بعد سے چین کی جانب سے سفری پابندیوں میں بڑی نرمی کی گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ اقدام چین کو بیرونی دنیا کے لیے دوبارہ کھولنے کا ترین اقدام ہے۔ بیجنگ نے صفر کووڈ کی سخت حکمت عملی پر عملدرآمد روک دیا ہے جس سے چند ماہ قبل تک اس کے وبائی پر وبائی مرض پر ردعمل کا اظہار ہوتا تھا۔

وزارت خارجہ کے قونصلر امور کے بیورو سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر منگل کو پوسٹ کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نئے ویزوں کا جائزہ لینے اور منظور کیے جانے کے علاوہ 28 مارچ 2020 سے پہلے جاری کیے گئے جو ویزے کارآمد ہیں ان پرایک بار پھر چین میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔

اسی طرح کے نوٹس امریکہ اور فرانس میں چین کے سفارت خانوں سمیت بیرون ملک متعدد چینی مشنوں کی ویب سائٹس پر جاری کیے گئے ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا کہ نئی پالیسی کے تحت کروز بحری جہازوں پر شنگھائی آنے والوں سمیت ہانگ کانگ، مکاؤ اور آسیان کے علاقائی گروپ میں شامل ممالک کے سیاحتی گروپوں کے لیے ویزے کے بغیر سفر دوبارہ شروع کرنے کی بھی اجازت ہو گی۔

نوٹس میں مزید کہا ہے کہ چین کے اس اقدام سے چینی اور غیر ملکی عملے کے تبادے میں مزید سہولت میسر آئے گی۔

اقوام متحدہ کے عالمی سیاحت سے متعلق ادارے کے اعدادوشمار کے مطابق کرونا کی وبا کے نتیجے میں بیرونی دنیا کے چین کی سرحدیں بند ہونے سے پہلے 2019 میں چھ کروڑ 57 لاکھ غیر ملکی چین گئے۔

جب زیادہ تر ممالک نے اپنی معیشتوں کو مکمل طور پر دوبارہ کھولنا اور بین الاقوامی مسافروں کا خیرمقدم کرنا شروع کیا تو اس وقت چین نے 2022 کے آخر میں اپنی سخت کووڈ 19 پر قابو پانے کی حکمت عملی میں نرمی شروع کی۔

اس پیش رفت سے پہلے صدر شی جن پنگ کی مخصوص پالیسی کے خلاف ملک بھر میں غیر معمولی مظاہرے کیے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تمام کیٹگریز کے چینی ویزوں کے دوبارہ اجرا کی پیش رفت گذشتہ ماہ چینی حکام کی جانب سے وائرس میں حالیہ اضافے پرقابو پانے میں کامیابی کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔

توقع ہے کہ چین کے اعلان سے 17 کھرب ڈالر کی معیشت میں پھر سے جان ڈالنے میں مدد ملے گی جس کی شرح نمو گذشتہ سال تقریباً نصف صدی میں سب سے کم رہی۔

چینی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ چین کے وہ علاقے جن کو وبائی مرض سے قبل ویزے کی ضرورت نہیں تھی ان کے لیے ویزا فری داخلے کی سہولت بحال ہو جائے گی۔ ان علاقوں میں جنوبی سیاحتی جزیرہ ہینان اور شنگھائی بندرگاہ سے گزرنے والے کروز جہاز شامل ہوں گے۔

چین جس نے جنوری میں اپنے شہریوں کے لیے غیر ملکی سفر کے خلاف ایڈوائزری واپس لے لی تھی اس نے اپنی فہرست میں مزید 40 ممالک کو بھی شامل کر لیا ہے جن کے لیے گروپ ٹورز کی اجازت ہے۔ اس طرح ان ممالک کی کل تعداد 60 ہو گئی ہے۔ تاہم اس فہرست میں جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور امریکہ اب تک شامل نہیں ہیں۔

چین کے نئے وزیر اعظم لی چیانگ نے پیر کو کہا کہ چین کو کووڈ 19 کے خلاف ردعمل سے بتدریج معمولات کے حالات کی طرف آنے میں دو ماہ سے بھی کم وقت لگا اور ملک کی حکمت عملی اور اقدامات مکمل طور پر درست تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا