’ریچھ میری ہڈیاں چبانا چاہتا تھا‘

45 سالہ کالن ڈولر کا بھورے ریچھ سے اس وقت اچانک سامنا ہو گیا جب وہ اپنی سائیکل پر برٹش کولمبیا کے دور افتادہ جنگلی پہاڑوں پر ہائیکنگ کے نئے راستے تلاش کر رہے تھے۔

ڈولر نے سی  بی سی کو بتایا کہ ریچھ  باقاعدہ زمین پر اپنے بھاری پنجے مارتا ہوا ان کے پاس پہنچ گیا۔(سی بی سی)

کینیڈا میں بھورے ریچھ کے حملے کے بعد ایک سائیکل سوار شخص جیب میں رکھے دو انچ لمبے چاقو سے جوابی وار کر کے اور اسی زخمی حالت میں چار میل تک سائیکل چلانے کے بعد اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو گیا۔

سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے کالن ڈولر کا بھورے ریچھ سے اس وقت اچانک سامنا ہو گیا جب وہ اپنی سائیکل پر برٹش کولمبیا کے دور افتادہ جنگلی پہاڑوں پر ہائیکنگ کے نئے راستے تلاش کر رہے تھے۔

وہ ریچھ سے تقریباً 30 میٹر دور تھے اور سوچ رہے تھے کہ شاید یہ جنگلی درندہ ان پر حملہ کیے بغیر وہاں سے چلا جائے گا یا ماؤنٹ ڈوجی ڈولر (ان کے دادا کے نام پر رکھا گیا پہاڑ کا نام) کے گھنے درختوں میں غائب ہو جائے گا لیکن ریچھ کے ارادے کچھ اور ہی تھے۔

ڈولر نے سی بی سی کو بتایا کہ ریچھ  باقاعدہ زمین پر اپنے بھاری پنجے مارتا ہوا ان کے پاس پہنچ گیا۔

انہوں نے ریچھ سے بات کرنے کی کوشش کی۔ ڈولرکے مطابق انہوں نے ریچھ سے کہا: ’مجھے معلوم ہے کہ یہ آپ کا علاقہ ہے۔ میں بس یہاں سے گزر رہا ہوں۔ ہمیں یہ (لڑائی) کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔‘

جب ریچھ پیچھے نہیں ہٹا تو 45 سالہ ڈولر نے اپنی سائیکل کو اس پر پھینکنے کی کوشش کی لیکن اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بالاخر ریچھ نے ان پر جھپٹتے ہوئے اپنے دانت ان کے پیٹ میں گاڑ دئیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈولر نے کینیڈا کے نشریاتی ادارے سی بی سی کو بتایا: ’اس نے مجھے پیٹ کی طرف سے پکڑا اور نیچے کھینچ لیا۔ وہ مجھے 50 فٹ گہری کھائی کی طرف گھسیٹ رہا تھا۔ میں نے اسے دور کرنے کی کوشش کی تاہم اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘

29 جولائی کو ہونے والے اس حملے میں ریچھ نے ان کے بازوں اور ٹانگوں پر بھی کاٹ لیا تھا۔

ڈولر نے مزید کہا: ’مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے یہ میری ہڈیوں کو چپانا چاہ رہا ہو۔‘

انہوں نے بتایا: ’کسی طرح، میں نہیں جانتا کیسے، میں نے اپنی جیب سے چاقو نکالنے کے لیے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے ریچھ کو نیچے دھکیلا اور میں نے چاقو کو پکڑ لیا، اور ریچھ کی گردن پر وار کیا۔‘

’اس نے فوراً ہی مجھے چھوڑ دیا۔ میرا کافی بری طرح خون بہہ رہا تھا۔ مجھے یقین تھا کہ میں تیزی سے مر رہا ہوں۔‘

ڈولر نے ریچھ کے جبڑوں سے آزاد ہونے کے بعد اپنی قمیض پھاڑ کر خون روکنے کی کوشش کی اور مدد حاصل کرنے سے قبل تقریباً 4.3 میل کی مسافت تک سائیکل چلاتے رہے۔

درختوں کی کٹائی ميں مشغول کارکنوں نے انہیں ابتدائی طبی امداد دی اور ہوائی ایمبولینس کے لیے کال کی۔

ڈولر، جو دو بچوں کے والد ہیں، اب وینکوور جنرل اسپتال میں زیر علاج ہیں اور تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب وائلڈ لائف افسران نے ریچھ کا کھوج لگا کر اسے ہلاک کر دیا ہے۔

   

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا