تجربہ کار ناہیدہ خان کوچ کی حیثیت سے بھی کامیابی کے لیے پرعزم

ناہیدہ خان کہتی ہیں ’مجھے بہت زیادہ خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ نئی کھلاڑیوں کی رہنمائی کروں ان کے لیے مینٹور کا کام کروں۔‘

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کوچ ناہید خان (پی سی بی ویڈیو گریب)

یہ بلند حوصلہ اور کچھ کر دکھانے کی سوچ ہی تھی جس نے چودہ سال قبل ناہیدہ خان کو بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی کرکٹر بنا دیا تھا جنہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوا۔

دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والی ناہیدہ خان نے اپنی بہترین صلاحیتوں کی بنیاد پر پاکستان کی قومی خواتین ٹیم میں اوپنر کی حیثیت سے مستقل جگہ بنائی اور 120 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل کریئر میں 2014 رنز سکور کیے جن میں آٹھ نصف سنچریاں شامل تھیں۔ ان کا آخری میچ نیوزی لینڈ میں منعقدہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ تھا۔

پاکستان میں خواتین کرکٹرز پاکستان کپ خواتین کرکٹ ٹورنامنٹ 2022-23 کا آج سے کراچی میں آغاز ہو رہا ہے۔

ٹورنامنٹ دو مرحلوں پر مشتمل ہوگا جس میں چار ٹیمیں T20 مقابلے اور تین ٹیمیں ون ڈے میچز میں حصہ لیں گی۔

تیرہ میچوں کا ٹورنامنٹ  T20 میچز راؤنڈ رابن فارمیٹ میں لڑے جائیں گے اور یہ فکسچر پاکستان کے آئندہ اے سی سی ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ، ایک کثیر ملکی سیریز کے لیے قابل قدر تیاری کا کام کریں گے۔

دوسری جانب تین ٹیموں پر مشتمل ایک روزہ مقابلہ ڈبل راؤنڈ رابن فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔

چھتیس سالہ ناہیدہ خان اب ایک نئے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار نظر آرہی ہیں۔ وہ پاکستان کپ ویمنز ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی بلاسٹرز کی ٹیم کی اسسٹنٹ کوچ مقرر ہوئی ہیں جس کی کپتان منیبہ علی ہیں۔

ناہیدہ خان پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہتی ہیں ’میں بچپن سے ہی نئے چیلنجز قبول کرنے کے لیے تیار رہی ہوں جس نے مجھے آگے بڑھنے میں مدد دی ہے۔ کوچنگ کے معاملے میں میں ہمیشہ پرجوش رہی تھی اور  جب میں کھیل رہی تھی تو اس وقت بھی میں اس فن کے بارے میں جستجو میں رہتی تھی۔‘

ناہیدہ خان کو کوچ کا روپ دھارنے میں  پریشانی نہیں ہوئی ہے۔ وہ بہت آسانی سے خود اپنا بیٹنگ کا تجربہ نئی کرکٹرز کے ساتھ شیئر کررہی ہیں اور ساتھ  ہی وہ آل راؤنڈر کائنات امتیاز کے ساتھ  بھی بولنگ کی حکمت عملی پر بات کرتی نظر آتی ہیں۔

ناہیدہ خان نہ صرف ایک اوپنر رہی ہیں بلکہ ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں سب سے زیادہ چار کیچز کا ریکارڈ بھی انہی کے نام ہے جو انہوں نے سری لنکا کے خلاف دمبولا میں بنایا تھا۔

اس میچ میں پاکستان ویمنز ٹیم نے 94 رنز سے کامیابی حاصل کرکے سری لنکا میں پہلی بار سیریز اپنے نام کی تھی۔

ناہیدہ خان کہتی ہیں ’مجھے بہت زیادہ خوشی محسوس ہو رہی ہیں کہ نئی کھلاڑیوں کی رہنمائی کروں ان کے لیے مینٹور کا کام کروں۔ یہ اس کام کے لیے بالکل درست وقت ہے کیونکہ اس وقت ہمارے پاس چند بہترین باصلاحیت کرکٹرز موجود ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کھیل کے بارے میں وسیع معلومات اور تجربہ رکھتے ہوئے ناہیدہ خان نے جب کوچ بننے کا فیصلہ کیا تو انہیں ایشین کرکٹ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے بہت زیادہ مدد اور مثبت رویہ دیکھنے کو ملا۔

ناہیدہ خان اس سال کے اوائل میں ہونے والے خواتین کے نمائشی میچوں میں وہ ایمازون ٹیم کی اسسٹنٹ کوچ تھیں۔ اس ٹیم کے ہیڈ کوچ توفیق عمر تھے۔

ایمازون کی ٹیم نے تین میچوں کی وہ سیریز جیتی تھی جو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی لیگ شروع کرنے کی کوشش کے طور پر منعقد کی تھی۔

ناہیدہ خان کہتی ہیں کہ ’ایمازون ٹیم کی کوچنگ کا تجربہ ان کے لیے بہت اچھا رہا۔ مختلف ملکوں کی کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور ایک دوسرے سے نئے خیالات اور  کھیل کی حکمت عملی کا تبادلہ ہوا۔‘

ناہیدہ خان کا کہنا ہے کہ ’میں ان لاکھوں لڑکیوں کے لیے ایک مثال بننا چاہتی ہوں جو کرکٹ کو پروفیشن کے طور پر اپنانا چاہتی ہیں اگر وہ لڑکیاں کرکٹرز نہیں بن سکتی ہیں تو وہ کھیل میں دوسرے رول اختیار کرسکتی ہیں۔‘

ناہیدہ خان پاکستان کپ میں اپنی ٹیم بلاسٹرز کی کامیابی کے سلسلے میں پرامید ہیں اس میں صلاحیت ہے اور مضبوط کامبی نیشن بھی ہے۔

انہیں منیبہ علی سے بڑی توقعات وابستہ ہیں وہ بہت پرجوش ہیں کہ منیبہ علی کپتان کی حیثیت سے کس طرح کی کارکردگی دکھاتی ہیں۔

ناہیدہ خان نے کئی ڈومیسٹک ٹورنامنٹس جیتے ہیں اب وہ کوچ کی حیثیت سے بھی ٹائٹل جیتنے کی منتظر ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ