کھانے میں سانپ: انڈیا میں سو بچے بیمار پڑ گئے

صبح کے وقت سکول میں طلبہ کو دیے جانے والے کھانے میں تقریباً آٹھ انچ لمبا سانپ پایا گیا۔

انڈیا میں بچوں کو سکول میں لنچ دیا جا رہا ہے (فائل فوٹو/اے ایف پی)

انڈیا کی مشرقی ریاست بہار میں کم از کم 110 طلبہ کو اس وقت ہسپتال منتقل کیا گیا جب انہیں ایک ایسے تھال سے کھانا دیا گیا جس میں ایک مردہ سانپ موجود تھا۔

ہفتے کو ارریہ ضلعے کے ایک سرکاری سکول میں مردہ سانپ کو اس تھال میں دیکھا گیا جو طلبہ کو دن کا کھانا کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

جب کچھ طلبہ نے الٹیاں شروع کر دیں اور بےچینی کی شکایت کی جس پر طلبہ کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا۔ مقامی لوگوں نے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کے فقدان پر احتجاج کیا۔ بتایا گیا ہے کہ کچھ طالب علم بےہوش ہو گئے۔

ضلعے کی خاتون مجسٹریٹ عنایت خان نے کہا کہ ’ صبح کے وقت سکول میں کھانے میں تقریباً آٹھ انچ لمبا سانپ پایا گیا۔‘

انہوں نے  برطانوی اخبار دا ٹیلی گراف کو بتایا کہ ’اس وقت تک کھانا 18 طالب علموں میں تقسیم کیا جا چکا تھا جب کہ 98 دوسرے طلبہ قطار میں انتظار کر رہے تھے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں کی مدد سے تمام طلبہ کو احتیاطی اقدام کے طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

 تمام طلبہ کو اتوار کی صبح ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

طلبہ کے لیے کھانا ایک غیر منافع بخش تنظیم نے تیار کیا تھا جو متعدد سرکاری سکولوں کو کھانا فراہم کرتی ہے۔

ضلعی مجسٹریٹ نے بتایا کہ ’اہلکاروں کی ایک ٹیم نے سی این ڈی آئی (غیر منافع بخش تنظیم) کی معاونت سے چلائے جانے والے مرکزی باورچی خانے کا معائنہ کیا اور وہاں کھانا تیارکرنے کے عمل کو دیکھا۔ اگر رپورٹ میں کوئی کوتاہی سامنے آئی تو کارروائی کی جائے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’مردہ سانپ کو فرانزک سائنس لیبارٹری میں بھیج دیا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا سانپ زہریلا تھا۔‘

سرکاری حکام کی  ٹیم جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر بھی شامل ہیں، نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف ’سخت کارروائی‘ کی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب انڈین سکولوں کے طلبہ کو دوپہر کے وقت ملاوٹ شدہ یا ناقص معیار کا کھانا کھانے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا ہو۔

گذشتہ جمعے کو ریاست مغربی بنگال میں کم از کم 35 طلبہ مبینہ طور پر دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد بیمار ہو گئے۔ کھانے میں چھپکلی پائی گئی تھی۔ طلبہ کو پیٹ میں شدید درد اور الٹی کی شکایت پر مقامی ہسپتال لے جایا گیا۔

بعد ازاں مردہ چھپکلی ایک برتن میں تیرتی ہوئی ملی جو کھانے کو رکھنے اور وہاں سے نکال کر دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

اسی طرح 18 مئی کو بہار کے سارن ضلعے میں سکول کے دوپہر کے کھانے میں ایک مردہ چھپکلی نے تقریباً 35 طلبہ کو ہسپتال پہنچا دیا۔

جولائی 2013 میں چار سے 12 سال عمر کے سکول کے کم از کم 23 بچے مبینہ طور پر کیڑے مار ادویات ملا لنچ کھانے کے بعد چل بسے تھے۔

اس واقعے کے بعد ریاستی حکومت نے یقین دلایا کہ ریاست کے تمام 70 ہزار سکولوں میں جہاں کھانا دیا جاتا ہے وہاں ایسے کچن تعمیر کیے جائیں گے جن کی چھت ہو گی۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا