آسٹریلیا کے سابق کپتان بارڈر میں پارکنسن مرض کا انکشاف

68 سالہ ایلن بارڈر کا کہنا ہے کہ اگر وہ 80 سال کی عمر کو پہنچ گئے تو یہ ایک ’معجزہ‘ ہوگا۔

سنیل گواسکر اور ایلن بارڈر 10 جنوری، 2015 کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں بارڈر گواسکر ٹرامی تھامے کھڑے ہیں (روئٹرز)

سابق کپتان ایلن بارڈر نے جمعے کو انکشاف کیا کہ وہ پارکنسنز کے مرض میں مبتلا ہیں۔ یہ پچھلے تین سالوں میں سابق آسٹریلوی کرکٹ لیجنڈز کو لگنے والا تازہ ترین دھچکا ہے۔

68 سالہ بارڈر بیماری کی تشخیص کے سات سال بعد منظر عام پر آئے اور بتایا کہ وہ اور ایک ڈاکٹر دوست دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ اگر وہ 80 سال کی عمر کو پہنچ گئے تو یہ ایک ’معجزہ‘ ہوگا۔

بارڈر نے نیوز کارپ کو بتایا، ’کسی بھی طرح سے میں مزید 100 نہیں کر سکوں گا، یہ یقینی بات ہے۔‘

بارڈر نے اپنی تشخیص کے بارے میں صرف ایک شخص کو بتایا تھا اور وہ ان کے ٹیم کے سابق ساتھی ڈین جونز تھے، جو خود 2020 میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

جونز آسٹریلوی کرکٹ کے لیے ایک خوف ناک وقت کا پیش خیمہ تھے کیونکہ ان کے بعد سابق وکٹ کیپر راڈ مارش اور سپن کنگ شین وارن مارچ 2022 میں ایک دوسرے سے کچھ ہی دنوں میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

اس کے دو ماہ بعد اینڈریو سائمنڈز، جو دو ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں کے رکن تھے، ایک کار حادثے میں جان سے گئے۔

بارڈر نے کہا کہ وہ گذشتہ سات سالوں میں بیماری کی خبر کو اپنے تک رکھنے میں خوش تھے لیکن ایک دوست نے انہیں گذشتہ ہفتے بتایا کہ ان کے بہت سے قریبی ساتھیوں نے ان کی لرزش کو نوٹس کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ وہ زیادہ گھلتے ملتے نہیں اور نہیں چاہتے کہ لوگ ان کی بیماری کا سن کر ان سے اظہار ہمدردی کریں۔

’لوگ آپ کی پرواہ کرتے ہیں یا نہیں۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ ایک دن آئے گا جب لوگ نوٹس کریں گے۔‘

بارڈر نے کہا کہ وہ بہت سے دوسرے لوگوں سے بہتر ہیں۔

156 ٹیسٹ میچوں میں 27 سنچریاں اور 63 نصف سنچریاں بنانے والے بارڈر کے مطابق ’مجھے یہ احساس ہو رہا ہے کہ میں سب سے زیادہ بہتر ہوں۔‘

’اس وقت میں خوف زدہ نہیں ہوں، بالخصوص اپنے فوری مستقبل کے بارے میں تو نہیں۔ میں 68 سال کا ہوں، اگر میں 80 کا ہو جاؤں تو یہ ایک معجزہ ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ