اسرائیلی پارلیمان نے عوامی احتجاج کے باوجود عدالتی اصلاحاتی بل منظور کر لیا

ناقدین کے خیال میں عدالتی اصلاحات کے نتیجے میں انتظامیہ کے احتساب کا راستہ بند ہو جائے گا، جس کی ملک کی آزاد خیال جمہوریت کمزور ہو گی، جبکہ نتن یاہو حکومت عدالتی اختیارات کم کرنے کو ضروری سمجھتی ہے۔

بیت المقدس میں نتن یاہو حکومت کی عدالتی اصلاحات کے خلاف مہینوں سے جاری مظاہروں کے دوران پیر کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے پارلیمان کی طرف جانے سے روکنے کی خاطر مظاہرین پر پانی کی توپ کا استعمال کر رہی ہیں (حازم بدر/اے ایف پی)

اسرائیل کی سخت گیر دائیں بازو کی حکومت نے پیر کو اپنے متنازع عدالتی اصلاحاتی پیکج کی ایک اہم شق کی پارلیمان سے منظوری حاصل کر لی ہے جب کہ عدالتی اصلاحات کے خلاف کئی ماہ سے بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے اور اتحادی ملک ان پر خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نتن یاہو اور ان کے اتحادیوں نے بل منظور کر لیا جب کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے بائیکاٹ کیا۔ بعض اپوزیشن اراکین میں سے کچھ نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔

ناقدین کا الزام ہے کہ  عدالتی اصلاحات کے نتیجے میں انتظامیہ کے احتساب کا راستہ بند ہو جائے گا، جس کی ملک کی آزاد خیال جمہوریت کمزور ہو گی۔ حکومت کا استدلال ہے کہ اسے عدالتی اختیارات کم کرنے کی ضرورت ہے۔

120 نشستوں کے ایوان میں 64 ووٹوں سے منظور ہونے والے اس بل

کا مقصد ان حکومتی فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنا ہے، جنہیں ججز’غیر معقول‘ سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنوری میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے متعارف کروائے جانے کے بعد اصلاحاتی پیکج اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی احتجاجی تحریک کا سبب بن گیا۔

عدالتی اصلاحات پیکیج کی شق کا بل 73 سالہ نتن یاہو کی پارلیمان میں واپسی کے کئی گھنٹے بعد منظور کیا گیا۔

ایک دن قبل دل کی دھڑکن کو باقاعدہ بنانے کے لیے آپریشن کے ذریعے انہیں پیس میکر لگایا گیا تھا۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کے باہر پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کیا جب کہ مظاہرین کے ہجوم پر قابو پانے کے لیے گھڑ سوار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

اسرائیل کے صدر آئزک ہرزوگ چھ ماہ سے جاری احتجاج کے بعد حکومت اور عدالتی اصلاحات کے مخالفین کے درمیان تصفیہ کروانے میں ناکام رہے۔ قبل ازیں وہ خبردار کر چکے ہیں کہ اسرائیل کو ’قومی ہنگامی صورت حال‘ کا سامنا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا