ایران نے فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے دباؤ کے بعد اکتوبر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے خواتین شائقین کو سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزارت کھیل کے ایک عہدیدار نے اتوار کو اس پیش رفت کی تصدیق کی۔
ایرانی حکومت نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب فیفا نے 2022 ورلڈ کپ کے کوالیفائر میچ میں خواتین کو سٹیڈیم میں داخل ہونے سے روکنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی اور اس سلسلے میں تہران کو ہفتے کے دن تک کی مہلت دی تھی۔
واضح رہے کہ اس کٹر اسلامی ملک میں خواتین کے لیے سٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے پر پابندی عائد تھی۔
اتوار کے روز ایرانی وزارت کھیل کے ایک عہدیدار نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ خواتین تہران کے آزادی سٹیڈیم میں اپنی قومی ٹیم کو ایکشن میں دیکھ سکیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت کھیل کے قانونی اور صوبائی امور کے نائب عہدیدار جمشید تیغزادہ نے کہا کہ ’خواتین رواں سال 10 اکتوبر کو ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے ایرانی قومی ٹیم اور کمبوڈیا کے مابین میچ دیکھنے آزادی سٹیڈیم جاسکتی ہیں۔‘
جمشید تیغزادہ نے سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ کو بتایا: ’اس سٹیڈیم میں خواتین کی موجودگی پر کوئی قانونی پابندی نہیں ہے۔ ہمیں اپنے انفراسٹرکچر کو فعال کرنا ہوگا جس پر کام جاری ہے۔‘
ایران کی حکومت نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد خواتین پر سٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے پر پابندی لگا دی تھی۔ علما کا استدلال ہے کہ خواتین کو مردانہ ماحول اور نیم برہنہ مردوں کی نظروں سے محفوظ رہنا چاہیے۔
ماضی میں ایرانی حکام نے غیر ملکی خواتین کو ملک میں ہونے والے میچ سٹیڈیم میں دیکھنے کی اجازت دی تھی تاہم مقامی خواتین پر یہ پابندی برقرار تھی۔
گذشتہ کئی مواقع پر جن چند ایک ایرانی خواتین نے کچھ بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی کوشش کی تھی ان کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا۔
نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی ایس این اے کی ایک رپورٹ کے مطابق چار خواتین کو حال ہی میں آزادی اسٹیڈیم میں حراست میں لیا گیا تھا تاہم انہیں بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔