’لوگ ہنستے تھے کہ یہ کھیل نہیں سکتا‘: بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر

گذشتہ ماہ برمنگھم میں ورلڈ بلائنڈ گیمز کے کرکٹ مقابلے کے فائنل میں انڈیا کو ہرا کر ورلڈ چیمپیئن بننے والی پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محسن خان مومند کہتے ہیں کہ 2024 میں بلائنڈ ورلڈ کپ پاکستان میں منعقد ہوگا، جس کے لیےوہ بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔

گذشتہ ماہ برمنگھم میں ورلڈ بلائنڈ گیمز کے کرکٹ مقابلے کے فائنل میں انڈیا کو ہرا کر ورلڈ چیمپیئن بننے والی پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محسن خان مومند کہتے ہیں کہ 2024 میں بلائنڈ ورلڈ کپ پاکستان میں منعقد ہوگا، جس کے لیے وہ بھرپور تیاری کر رہے ہیں اور کامیابی کے حوالے سے پر امید ہیں۔

قبائلی ضلعے مہمند کے علاقے حلیمزئی کوز گنداؤ سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ محسن خان اپنے گاؤں کے بازار میں چھوٹی سی موبائل ایکسیسریز کی دکان چلاتے ہیں جبکہ ان کے والد ڈرائیور ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے کرکٹ کے شوقین تھے لیکن نظر کم ہونے کی وجہ سے انہوں نے بلائنڈ کرکٹ ٹیم میں ٹرائل دے کر شمولیت اختیار کی۔

محسن نے بتایا کہ شروع میں لوگ ان پر ہنستے تھے کہ یہ کرکٹ نہیں کھیل سکتا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے مہمند کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام شگئی کرکٹ گراونڈ میں کرکٹ سیکھی ہے۔ ’قومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شبیر احمد اور نصراللہ کا تعلق بھی مہمند سے تھا، انہوں نے میری بہت مدد کی۔‘

محسن نے بتایا کہ کھلاڑیوں کا پاکستان بلائنڈ کونسل کے ساتھ چھ ماہ کا معاہدہ ہوتا ہے اور ہر چھ ماہ بعد بلائنڈ کرکٹر کارکردگی کی بنیاد پردوبارہ منتخب ہوتے ہیں۔ ٹیم کے کھلاڑیوں کو 15 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ ملتا ہے جبکہ 10 ہزار روپے میچ فیس ملتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2013 سے قومی بلائند کرکٹ ٹیم سے وابستہ محسن خان انٹرنیشنل میچز کے لیے 2015 سے مسلسل اپنی پرفارمنس کی بنیاد پرقومی بلائنڈ کرکٹ ٹیم کا حصہ ہیں اور بحیثیت آل راؤنڈر ٹیم میں کھیل رہے ہیں۔

وہ اب تک دو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ مقابلے اور بنگلہ دیش اور دبئی سیریز کے علاوہ پاکستان میں ہوم سیریز بھی کھیل چکے ہیں۔

محسن خان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی مینیجمنٹ اور کوچ کی بہترین حکمت عملی سے 2019 سے ان کا مورال بڑھ گیا ہے اور ٹیم مسلسل جیت رہی ہے۔

انہوں نے 2022 کا بھی ذکر کیا، جب انڈین حکومت نے پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری نہیں کیے تھے۔ بقول محسن: ’اگر پاکستان ٹیم جاتی تو وہ انڈیا کو شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیتی لیکن انڈیا حکومت نے بہانہ بنا کر ہمیں ویزے نہیں دیے اور آسان حریف بنگلہ دیش کو فائنل میں شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا۔‘

محسن خان مومند نے مزید بتایا کہ ’اس سال برمنگھم میں 14 اگست سے 27 اگست تک ورلڈ بلائنڈ گیمز میں پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم نے تمام میچ جیت لیے اور فائنل میں انڈیا ٹیم کو شکست دے کر ورلڈ چیمپئین بن گئی جبکہ اس جیت کے ساتھ رینکنگ میں بھی پہلی پوزیشن پر آ گئی۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’2024 میں بلائنڈ ورلڈ کپ پاکستان میں منعقد ہوگا، جس کے لیے بھرپور تیاری کر رہے ہیں کہ اس مرتبہ بھی کامیابی ملے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی