انڈیا: جی 20 اجلاس کا اختتام، صدارت برازیل کے حوالے

دو روزہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے نومبر کے آخر میں گروپ کے ایک ’ورچوئل سمٹ‘ کی تجویز بھی پیش کی تاکہ اراکین کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لیا جا سکے۔

انڈیا نے اتوار کو جی 20 کی صدارت باضابطہ طور پر برازیل کے حوالے کر دی، جس کے ساتھ ہی نئی دہلی میں جاری گروپ کے دو روزہ سالانہ اجلاس کا اختتام ہوگیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو ڈی سلوا کو جی 20 کی صدارت سونپی۔

انڈیا کے پاس یکم دسمبر سے جی 20 کی صدارت ہے، جب اس نے انڈونیشیا کے بعد یہ عہدہ سنبھالا تھا اور 30 ​​نومبر تک اس عہدے پر برقرار رہے گا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برازیل کے صدر لوئیز اناسیو ڈی سلوا نے یوکرین جنگ کے حوالے سے سفارتی کشمکش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جی 20 کے مذاکرات ’جیو پولیٹیکل ایشوز‘ سے متاثر نہیں ہونے چاہییں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نئی دہلی میں بلاک کے سالانہ سربراہ اجلاس کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ ’ہمیں منقسم جی 20 میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ہمیں تنازعات کے بجائے امن اور تعاون کی ضرورت ہے۔‘

دو روزہ سربراہی اجلاس کے دوران جی 20 ممالک نے ایک متفقہ اعلامیہ اپنایا، جس میں خوراک اور توانائی، موسمیاتی تبدیلی اور عالمی قرضوں کے خطرات سمیت متعدد امور کے حوالے سے اتفاق کیا گیا۔

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے نومبر کے آخر میں گروپ کے ایک ’ورچوئل سمٹ‘ کی تجویز بھی پیش کی تاکہ اراکین کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لیا جا سکے اور اس حوالے سے گفتگو کی جاسکے کہ ان پر ’پیش رفت کو کس طرح تیز کیا جا سکتا ہے۔‘

مودی نے کہا: ’اس سیشن میں، ہم اس سربراہی اجلاس کے دوران طے شدہ موضوعات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اس کی تفصیلات اراکین کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگی لاروف نے جی 20 سربراہ اجلاس کو ’کامیاب‘ قرار دے دیا ہے۔

گذشتہ روز اس اجلاس کے پہلے روز جاری کیے گئے اعلامیے میں جی 20 ممالک نے علاقائی فائدے کے لیے طاقت کے استعمال کی تو مذمت کی تھی لیکن یوکرین جنگ کے معاملے پر روس پر براہ راست تنقید سے گریز کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا