نواز شریف کی واپسی: ن لیگ نے تشہیری ری برینڈنگ لانچ کر دی

نئی تشہیری مہم کے لیے پوسٹرز، بینرز، مفلر، سکارف، رکشوں، گاڑیوں پر پوسٹرز، بل بورڈز اور سوشل میڈیا ڈی پیز تک کے نمونے ایک ہی ڈیزائن میں جاری کر دیے گئے ہیں۔

نواز شریف کی آمد پر لوگوں کو لانے کے لیے ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں (مسلم لیگ ن فیس بک)

مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے 21 اکتوبر کو واپسی کے موقعے پر بھر پور سیاسی شو کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

ایک جانب مریم نواز کو لاہور کے متوالوں کا جوش بیدار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے تو دوسری جانب پارٹی نے تشہیری مہم کے لیے ری برینڈنگ بھی کر دی ہے۔

اس حوالے سے رہنماؤں اور کارکنوں کو تشہیری مہم کے لیے پوسٹرز، بینرز، مفلر، سکارف، رکشوں، گاڑیوں پر پوسٹرز، بل بورڈز اور سوشل میڈیا ڈی پیز تک کے نمونے ایک ہی ڈیزائن میں جاری کر دیے گئے ہیں۔

پارٹی کی جانب سے جاری نمونوں کے مطابق ہر بل بورڈ، بینر پوسٹر اور سوشل میڈیا پر ڈی پیز پر نواز شریف کی نمایاں تصویر، مخصوص رنگ اور تحریر پر مشتمل ہو گی۔ تشہیری مہم کے دوران تحریر ’امید سے یقین تک، پاک سرزمین تک‘ کا نعرہ تحریر کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب نواز شریف کی آمد پر مینار پاکستان گراؤنڈ میں دس لاکھ لوگوں لانے کے لیے بھی رہنماؤں کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔ پنجاب کی سطح پر ڈویژن کی سطح پر عہدیدار لوگوں کو جلسہ گاہ لانے کے ذمہ دار ہوں گے۔

ری بریڈنگ کا مقصد

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے قائد کی وطن واپسی پر جو قیادت نے ٹارگٹ دیا ہے اسے پورا کرنے کی کوشش جاری ہے۔ ہر ایک اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہو گا اس کے لیے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ اس معاملے میں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں رہنما کارکنوں اور شہریوں کو مینار پاکستان لانے کے لیے تیار کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پارٹی نے اس بار جو تیاری کی ہے وہ بنیادی طور پر آئندہ عام انتخابات کے لیے مہم بھی ہے، جس کا آغاز نواز شریف کی جلسہ سے خطاب کے بعد باقاعدہ ہو جائے گا۔ اس ضمن میں ہم نے پارٹی کو ایک رنگ اور یک سوئی سے مہم چلانے کا بندوبست کیا ہے۔ ری برینڈنگ کا مقصد تشہیری مہم کے دوران اپنے قائد کا پیغام نمایاں انداز میں شہریوں تک پہنچانا ہے تاکہ پارٹی کا ایک ہی رنگ نظر آئے۔‘

طلال چوہدری کے مطابق ہم نے جو ایڈوائزری جاری کی ہے اس میں بینرز، بل بورڈز، گاڑیوں رکشوں پر جو تشہیر ہو گی وہ ایک ہی انداز اپنانے کی  شرط رکھی ہے۔ اس کے لیے پارٹی نے خود ڈیزائن اور نمونے فائنل کر کے جاری کر دیے ہیں۔ ہر طرف ہر جگہ ایک طرح کی ہی تشہیر دکھائی دے گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جلسہ کامیاب بنانے کی تیاری

مسلم لیگ ن کی جانب سے اس بار مینار پاکستان جلسہ گاہ کو میں ریکارڈ لوگ جمع کرنے کے لیے بھی الگ سے حکمت عملی تیار کی ہے۔

پارٹی کی جانب سے آفیشلی پنجاب کے نو ڈویژنز میں سینیئر رہنماؤں کو باقاعدہ رابطہ کار مقرر کیا ہے۔ پارٹی صدر کی جانب سے جاری احکامات کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے رابطہ کار خواجہ سعد رفیق، گجرانوالہ کے ملک احمد خان، سرگودھا کے رابطہ کار احسن اقبال، اسی طرح فیصل آباد میں خرم دستگیر، جبکہ ساہیوال کا میاں جاوید لطیف، ملتان سے اویس لغاری اور بہاولپور کا ایاز صادق، ڈیرہ غازی خان سے طلال چوہدری اور لاہور ڈویژن کے لیے سعود مجید کو رابطہ کار مقرر کیا گیا ہے۔

لوگوں کو 21 اکتوبر کو مینار پاکستان لانے کے لیے جن رہنماؤں کو ذمہ داری دی گئی وہ وہاں کے مقامی رہائشی نہیں۔ اس کی وجہ پارٹی کی جانب سے یہ بتائی گئی ہے کہ مقامی سطح پر ہر دھڑے کو متحد رکھنے کے لیے مختلف علاقوں کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

طلال چوہدری کے مطابق ’پارٹی قیادت کی ہدایت پر رہنماؤں کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں وہ ان علاقوں میں پارٹی عہدیداروں کارکنوں کو متحرک کریں گے ان علاقوں میں جلسے بھی منعقد کریں گے اور نواز شریف کا پیغام پہنچائیں گے۔ مریم نواز یکم اکتوبر سے سات اکتوبر تک لاہور کے مختلف علاقوں میں جلسے بھی کریں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جلسہ گاہ پہنچنے کے لیے تیار کیا جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی ہے جو پارٹی میں اندرونی طور پر چیک اینڈ بیلنس کے لیے ہو گی۔ اس سے معلوم ہو سکے گا کون جلسہ گاہ میں کتنے لوگ لانے میں کامیاب ہوا۔

’اس بار کام کیے بغیر کارکردگی بہتر کرنا مشکل ہو گا جو محنت کرے گا سب قیادت کے علم میں ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست